قومی خبریں

راجستھان میں غنڈوں کو اب کسی کا ڈر نہیں: اشوک گہلوت

 کانگریس لیڈر نے کہا کہ راجستھان میں دن دہاڑے گولی چلانا اب ریاست کے معمول میں شامل ہوچکا ہے۔ غنڈوں کو اب کسی کا ڈرنہیں رہا۔ اشرافیہ سے لے کر عام آدمی تک بی جے پی کے اس راج میں سب نشانے پر ہیں۔

اشوک گہلوت، تصویر یو این آئی
اشوک گہلوت، تصویر یو این آئی 

جے پور: راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے چتوڑ گڑھ میں بی جے پی لیڈر کے قتل کے بعد ریاست کے نظم ونسق کی صورتحال پر سنگین سوال کھڑے کئے ہیں۔ ریاستی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چتور گڑھ میں بی جے پی لیڈر رمیش انانی کا قتل ریاست میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت اور جنگل راج کا اشارہ ہے۔

Published: undefined

سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے الزام لگائے کہ ایسا کوئی دن نہیں جارہا جب راجستھان میں گھنا ؤنے قتل کی خبریں نہ آئیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘پر لکھا کہ راجستھان میں دن دہاڑے گولی چلانا اب ریاست کے معمول میں شامل ہوچکا ہے۔ غنڈوں کو اب کسی کا ڈرنہیں رہا۔ اشرافیہ سے لے کر عام آدمی تک بی جے پی کے اس راج میں سب نشانے پر ہیں اور سب غیر محفوظ ہیں۔

Published: undefined

اسی طرح راشٹریہ لوک تانترک پارٹی کے صدر ہنومان بینیوال نے بھی اس قتل کے بعد راجستھان میں امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ میں راجستھان کے وزیر اعلی بھجن لال شرما سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ریاست میں مجرموں کے حوصلے اتنے بلند کیوں ہیں؟ آخرکار راجستھان کے لوگوں کی حفاظت کی ذمہ داری کون لے گا؟

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ماضی میں اسی ضلع میں معصوم نوجوان سورج مالی پر حملہ ہوا اور اب حکمراں پارٹی کے لیڈر کوہی گولی مار کرقتل کر دیا گیا۔ یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ راجستھان کے کسی نہ کسی حصے میں ہر روز ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ پولیس کو اس قتل میں ملوث ملزمین کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کرنی چاہیے۔

Published: undefined

بتادیں کہ چتور گڑھ میں بی جے پی رہنما اور تاجر رمیش انانی کو اس وقت قتل کر دیا گیا جب وہ گھر سے اپنے دفتر جا رہے تھے۔ ایک ہیلمٹ پہنے بائک سوار نے بی جے پی لیڈر پر فائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں فوری طور پر ضلع اسپتال لے جایا گیا، جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined