قومی خبریں

نجی ہوائی اڈوں پر کام کرنے والے 2 لاکھ ملازمین کی نوکریوں پر خطرہ

کورونا وائرس سے ہر شعبے کی معیشت خستہ ہے، سب سے زیادہ اثر ہاسپٹلٹی اور ایوی ایشن شعبہ پر ہوا ہے، ایسے نجی ہوائی اڈوں پر کام کرنے والے تقریباً 2 لاکھ لوگوں کی نوکری خطرے میں آ گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

كورونا وائرس نے ایئر لائن اور ہاسپیلٹی شعبہ کو کافی نقصان پہنچایا ہے، اس کی وجہ سے ملک کے نجی ایئر پورٹ آپریٹرز کے ساتھ کام کرنے والے دو لاکھ ملازمین کی نوکریوں پر خطرہ منڈلانے لگا ہے، ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ ایئر پورٹ آپریٹرس (اے پی اے او) نے مرکز سے اپیل کی ہے کہ وہ نہ صرف مالی طور پر ریلیف پیکیج دے، بلکہ اس سیکٹر کو برقرار رکھنے کے لئے بنیادی اثاثے کو بنائے رکھیں۔

Published: undefined

موجودہ وقت میں ہوائی اڈوں پر کام کر رہے قریب 2 لاکھوں 40 ہزار لوگوں کی نوکریاں خطرہ میں ہیں۔ جس میں ہوائی اڈے پر کام کرنے والے نجی آپریشن کے ملازمین بھی شامل ہیں۔ نوکری سے نکالے جانے کا خوف پورے ملک میں محسوس کیا جا رہا ہے، کیونکہ نئی دہلی، ممبئی، بنگلور اور حیدرآباد جیسے کچھ بڑے ہوائی اڈے ہیں، جسے نجی ادارے سنبھالتے ہیں۔

Published: undefined

لاک ڈاؤن کی وجہ سے 14 اپریل تک کسی گھریلو یا بین الاقوامی پروازوں کی اجازت نہیں ہے، صرف کارگو جہازوں کو اجازت دی گئی ہے، جس کی وجہ سے ان ایوی ایشن کمپنیوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، ان ایوی ایشن کمپنیوں کی نہ صرف آمدنی کم ہوئی ہے، بلکہ ان کے اوپر متعلقہ ہوائی اڈوں کا محصول ادا کرنے کا بھی بھاری دباؤ ہے۔

Published: undefined

ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ ایئر پورٹ آپریٹرس کے سکریٹری جنرل ستين نائر نے آئی اے این ایس سے کہا، کہ "ہم نے حکومت سے نجی ہوائی اڈہ آپریٹرز کے لئے کچھ امداد کے اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے، اس امداد سے كورونا وائرس کے سبب ہوائی اڈوں پر پڑنے والے مالی بوجھ کو براہ راست کم کرے گا۔" انہوں نے کہا، " نجی ہوائی اڈہ آپریٹرز کو ریلیف دیئے جانے کی ضرورت ہے، بصورت دیگر نجی ہوائی اڈہ آپریٹرز اخراجات کو کم کرنے کے لئے ملازمین کو کم کرنے کی جانب قدم بڑھا سکتی ہے، اس لئے حکومت کی جانب سے نجی ہوائی اڈہ آپریٹرز کو ریلیف دیئے جانے کی ضرورت ہے"۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined