نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی سے متعلق معاملے کی جانچ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے لے کر عدالت کی نگرانی والی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کو منتقل کرنے کے مطالبہ والی ریاستی حکومت کی عرضی جمعہ کو خارج کر دی گئی۔
Published: undefined
جسٹس ایس کے کول اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی مہاراشٹر حکومت کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ اس سے قبل ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کی عرضی کو خارج کر دیا تھا۔
مہاراشٹر حکومت نے سپریم کورٹ کے سامنے دلیل دی کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر سبودھ کمار جیسوال مہاراشٹر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل رہ چکے ہیں۔ دیشمکھ پر اپنے دور میں پولیس افسران کے تبادلے اور تقرری میں مبینہ بدعنوانی کا الزام ہے۔ ایسے میں جیسوال بھلے ہی ملزم نہ ہوں، لیکن گواہ کے طور پر ان کے رول کا پورا امکان ہے۔ اس معاملے میں سی بی آئی کی تحقیقات کی غیر جانبداری پر شک ہے۔
Published: undefined
متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت عظمیٰ کی بنچ نے کہا کہ ہم اس درخواست پر غور نہیں کریں گے۔اس سے پہلے ریاستی حکومت کی عرضی کو ہائی کورٹ نے خارج کر دیا تھا۔ حکومت نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ دیشمکھ کے تبادلے اور تقرری کے لئے رشوت لینے کے الزامات کے منظر عام پر آنے کے بعد سی بی آئی نے ہائی کورٹ کے حکم پر 24 اپریل 2021 کو ایف آئی آر درج کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined