
وزیر اعلیٰ چندرابابو نائیڈو / آئی اے این ایس
آندھرا پردیش حکومت نے ریاست کی انتظامی سطح پر ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے تین نئے اضلاع کی تشکیل کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد ریاست میں اضلاع کی کل تعداد بڑھ کر 29 ہو جائے گی۔ وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے منگل کو کابینہ کی میٹنگ میں گروپ آف منسٹرز (جی او ایم) کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کو منظور کیا، جن میں مرکاپورم، مدن پلے اور پولاورم اضلاع کے قیام کی سفارش شامل تھی۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ اضلاع کی از سرِ نو تنظیم سے انتظامی سہولت میں اضافہ ہوگا اور عوامی ضروریات کو زیادہ مؤثر انداز میں پورا کیا جا سکے گا۔
Published: undefined
نئے اضلاع کے ساتھ ساتھ ریاست میں پانچ نئے ریوینو ڈویژن بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان میں انکاپلّی ضلع میں نکاپلّی، پرکاشم میں اڈانکی، مدن پلے میں پیلرو، نندیال میں بنگن پلے اور ستیا سائی میں مدکاسرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت نے اعلان کیا کہ کرنول ضلع کے اڈونی منڈل کو تقسیم کر کے ایک نیا پڈّہ ہری ونم منڈل قائم کیا جائے گا۔ پولاورم ضلع کی حدود میں رامپچوڈورم اور چنٹورو ریوینو ڈویژن بھی شامل ہوں گے، جبکہ رامپچوڈورم اس نئے ضلع کا ہیڈکوارٹر مقرر ہوگا۔
Published: undefined
مرکاپورم ضلع یرراگونڈہ پلی، مرکاپورم، کنیگیری اور گڈڈالورو ریوینو ڈویژن پر مشتمل ہوگا، جبکہ مدن پلے ضلع میں مدن پلے، پنگنور اور پیلرو ریوینو ڈویژن شامل ہوں گے۔ پولاورم ضلع کی تشکیل دریائے گوداوری کے اطراف کے سیلابی علاقوں اور مستقبل میں پولاورم پروجیکٹ کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جا رہی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ نئے نظم و نسق کی ضرورت وہاں کے مقامی لوگوں کی طویل عرصے سے موجود شکایات اور مطالبات کو دیکھتے ہوئے محسوس کی گئی۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ نائیڈو نے گزشتہ ماہ بھی کہا تھا کہ اضلاع کی از سرِ نو تشکیل ایسے طریقے سے ہونی چاہیے کہ لوگوں کی امیدیں پوری ہوں، فاصلوں میں کمی آئے، سرکاری خدمات تک رسائی آسان ہو اور عوام کو انتظامی دفاتر کے لیے طویل سفر نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پچھلی حکومت کے دور میں نئے اضلاع بناتے وقت سائنٹفک پلاننگ نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں انتظامی پیچیدگیاں اور علاقائی ناراضگیاں پیدا ہوئیں۔
Published: undefined
ریاستی حکومت نے 22 جولائی کو اس مقصد کے لیے سات رکنی منسٹریل سب کمیٹی بھی تشکیل دی تھی، جس کا کام اضلاع، ریوینو ڈویژن اور منڈلوں کی جغرافیائی، سماجی اور انتخابی حدود کا جائزہ لے کر تجاویز پیش کرنا تھا۔ نائیڈو نے کمیٹی کو ہدایت دی تھی کہ ملازمتوں، ترقیاتی اسکیموں اور مقامی نمائندگی سے متعلق عوامی احساسات کو بھی شامل کیا جائے۔ انہوں نے انتخابی حلقوں کی ڈلیمیٹیشن اور پولاورم پروجیکٹ کے بعد ممکنہ آبادیاتی تبدیلیوں کو بھی غور میں لانے پر زور دیا۔
Published: undefined
2014 میں ریاست کی تقسیم کے بعد چھوٹے آندھرا پردیش میں صرف 13 اضلاع رہ گئے تھے، تاہم 2022 میں گزشتہ وائی ایس آر سی پی حکومت نے ان کی تعداد بڑھا کر 26 کر دی تھی۔ نائیڈو کی قیادت والے ٹی ڈی پی اتحاد نے انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ اضلاع کی سائنٹفک بنیادوں پر ازسر نو تنظیم کی جائے گی، تاکہ انتظامی کارکردگی بہتر ہو اور عوامی مفاد کو اولین ترجیح ملے۔ حکومت کے مطابق نئے اضلاع اور ریوینو ڈویژن عوامی مشاورت کے بعد جلد باضابطہ طور پر نوٹیفائی کیے جائیں گے۔
Published: undefined