قومی خبریں

سری نگر کی مساجد رڈار پر، مولویوں کے نام سمیت تمام تفصیلات طلب

جموں و کشمیر میں جاری غیر یقینی اور خوفناک ماحول کے درمیان ایک حکم سے لوگوں میں بے چینی پیدا ہو گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے سری نگر کی سبھی مساجد کو رڈار پر لیتے ہوئے ان کی تفصیلات مہیا کرنے کے لیے کہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

جموں و کشمیر میں اضافی سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کا اعلان ہونے کے بعد سے وادی میں زبردست غیر یقینی اور خوف کا ماحول ہے۔ اسی درمیان ایک خط سامنے آیا ہے جس میں سری نگر کے سبھی پانچ پولس اضلاع کی مساجد کی جانکاری مہیا کرانے کی بات کہی گئی ہے۔

Published: 29 Jul 2019, 7:10 PM IST

سری نگر کے ضلع پولس صدر دفتر کی طرف سے جاری اس خط میں سبھی پولس سپرنٹنڈنٹس سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کی مساجد، ان کے مینجمنٹ اور وہاں تعینات مولوی کی ساری جانکاری مہیا کرائیں۔ پولس ہیڈ کوارٹر کے ایس ایس پی کی طرف سے جاری یہ خط ایس پی سٹی ساؤتھ زون سری نگر، ایس پی سٹی حضرت بل زون سری نگر، ایس پی سٹی نارتھ زون سری نگر، ایس پی سٹی ایسٹ زون سری نگر اور ایس پی سٹی ویسٹ زون سری نگر کو بھیجا گیا ہے۔ خط میں ساری جانکاری جلد سے جلد دستیاب کرانے کے ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ اس جانکاری کو اعلیٰ سطح پر بھیجا جانا ہے۔

Published: 29 Jul 2019, 7:10 PM IST

غور طلب ہے کہ گزشتہ قومی سیکورٹی مشیر اجیت ڈووال نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا تھا۔ اس دورہ سے واپس آتے ہی مودی حکومت نے ریاست میں 10 ہزار اضافی سیکورٹی تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جانکاری کے مطابق اس فیصلے کے بعد کچھ جوان کشمیر پہنچ چکے ہیں۔ وزارت داخلہ سے جاری حکم میں کہا گیا تھا کہ اضافی سنٹرل فورس کی تعیناتی سے کشمیر میں دہشت گردانہ نیٹورک کو منہدم کرنے کا مشن مضبوط ہوگا اور ریاست میں نظامِ قانون مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔

Published: 29 Jul 2019, 7:10 PM IST

پولس ہیڈ کوارٹر کے اس خط کے سامنے آنے کے بعد یہ قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں کہ آنے والے وقت میں جموں و کشمیر کے خصوصی درجہ کو لے کر کچھ اہم فیصلہ یا اعلان ہونے والا ہے۔ پولس ہیڈ کوارٹر کا یہ خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، ساتھ ہی ان قیاس آرائیوں کو بھی تیزی مل رہی ہے کہ مودی حکومت ریاست سے آرٹیکل 35اے کو ختم کرنے والی ہے۔ دھیان رہے کہ ایسی قیاس آرائیوں کے درمیان ہی اپوزیشن پارٹیوں نے کشمیر کو ملے خصوصی درجہ سے کسی طرح کی چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کا عزم کیا ہے۔

Published: 29 Jul 2019, 7:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 29 Jul 2019, 7:10 PM IST