قومی خبریں

الہ آباد تشدد: جاوید محمد کے جس مکان کو مسمار کیا گیا وہ ان کے نام پر ہے ہی نہیں!

الہ آباد میں جس مکان پر انتظامیہ نے بلڈوزر کے ذریعے انہدامی کارروائی کی وہ دراصل جاوید محمد کے نام پر نہیں ہے، بلکہ یہ ان کی اہلیہ کے نام ہے اور جس زمین پر یہ تعمیر کیا گیا ہے وہ ان کی آبائی زمین ہے

یو این آئی
یو این آئی 

الہ آباد: بی جے پی لیڈر کے پیغمبر اسلامؐ پر نازیبا تبصرہ کرنے کے خلاف احتجاج کرنے والی جے این یو کی طالبہ اور سماجی کارکن افرین فاطمہ کے اہل خانہ کو گرفتار کیے جانے کے ایک دن بعد انتظامیہ نے ان کے الہ آباد (پریاگ راج) میں واقع گھر پر بلڈوز چلا دیا۔ الزام ہے کہ انتظامیہ نے اس کارروائی میں نہ تو طے شدہ طریقہ کار پر عمل کیا اور نہ ہی دستاویزات کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کی یہ مکان کس کی ملکیت ہے۔

Published: 13 Jun 2022, 9:44 AM IST

آفرین فاطمہ کے والد جاوید محمد ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے رہنما ہیں اور سی اے اے مخالف تحریک کا ایک نمایاں چہرہ رہے ہیں۔ ان کا نام بھی ان 10 لوگوں میں شامل ہے جنہیں حالیہ دنوں میں ہوئے تشدد کے سلسلے میں اتر پردیش پولیس نے اہم سازشی قرار دیا ہے۔

Published: 13 Jun 2022, 9:44 AM IST

رپورٹ کے مطابق فاطمہ کو ان کی بہن اور والدہ کے ساتھ ہفتے کی رات حراست میں لیا گیا تھا۔ انہیں اپنے وکیل سے بات کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔ کافی کوشش اور بحث کے بعد کارکن سیما آزاد اور ایک خاتون وکیل کو پولیس اسٹیشن میں ان سے ملنے کی اجازت دی گئی۔

Published: 13 Jun 2022, 9:44 AM IST

سیما آزاد نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ جس گھر کو جاوید محمد کے نام سے منہدم کیا گیا ہے وہ دراصل جاوید کی اہلیہ کا ہے اور انہی کے نام پر ہے۔ انہوں نے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ ’انتظامیہ نے جاوید محمد کے نام پرانی تاریخ کا نوٹس بھیجا ہے، جبکہ یہ گھر ان کی اہلیہ کے نام ہے اور جس زمین پر یہ بنایا گیا ہے وہ ان کی آبائی جائیداد ہے۔ جاوید کا اس گھر پر کوئی قانونی حق نہیں ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل 10 مئی کو نوٹس بھیجا گیا تھا اور 24 مئی کو سماعت کے بعد 25 مئی کو حکم جاری کیا گیا ہے لیکن اس پرانے نوٹس اور سماعت وغیرہ کی کوئی تفصیل نہیں ہے اور نہ ہی اس میں کسی سرکلر نمبر یا آرڈر نمبر کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

Published: 13 Jun 2022, 9:44 AM IST

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’’اس سارے عمل کے بارے میں جاوید کے اہل خانہ کو کوئی خبر نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ نوٹس جائیداد کے اصل مالک کے نام پر نہیں بھیجا گیا اور اسی نے پورے معاملہ کو مشکوک بنا دیا ہے۔‘‘

انہوں نے لکھا، ’’نوٹس 10 جون کا ہے لیکن اسے 11 جون (ہفتہ) کی رات ان کے دروازے پر چسپاں کیا گیا۔ تاہم، 10 جون سے پولیس اہلکار مسلسل ان کے گھر کے ارد گرد موجود تھے۔ ان تمام باتوں سے واضح ہے کہ نوٹس جلد بازی میں تیار کر کے رات میں چسپاں کیا گیا تاکہ لواحقین کو قانون کے تحفظ کا کوئی موقع نہ ملے کیونکہ اگر معاملہ عدالت میں جاتا تو سب کچھ سامنے آ جاتا۔ ان تمام حقائق سے واضح ہے کہ یہ ساری کارروائی ایک خاص نیت سے کی گئی ہے۔‘‘

Published: 13 Jun 2022, 9:44 AM IST

اتوار کو بلڈوزر کی کارروائی سے قبل نوٹس میں لکھا گیا تھا کہ اتوار کی صبح 11 بجے تک گھر خالی کر دیا جائے۔ اس کے علاوہ پورے علاقے میں سیکورٹی فورسز کی بڑی تعداد کو تعینات کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کو ہی عہدیداران کو ہدایت دے دی تھی کہ ’سماجی مخالف سوچ رکھنے والے عناصر‘ کو سبق سکھایا جائے۔

Published: 13 Jun 2022, 9:44 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Jun 2022, 9:44 AM IST