قومی خبریں

چاچا بھتیجے کے مابین ’ان کے‘ اور ’کون‘ کے کیا معنی ہیں

سماج وادی حکومت کے درمیان چا چا بھتیجے کے مابین اقتدار کی جدوجہد اس قدر حاوی ہوتی چلی گئی کہ وہ کھل کر سب کے سامنے پوری طرح آچکی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

چاچابھتیجے کے مابین اتحاد کی باتیں ہورہی ہیں لیکن اس کے باوجود ایک بڑی بات سامنے یہ آئی ہے کہ نہ تو چاچا بھتجے کا نام لے رہے ہیں اور نہ ہی بھتیجا ہی چاچا کے نام سے بات کررہا ہے۔ دونوں کے مابین ابھی’ ان کے‘ اور ’کون ‘کا رشتہ نظر آرہا ہے اور اس خطاب کے کیا معنی لگائے جارہے ہیں۔
جی ہاں چاچا یعنی شیو پال اور بھتیجا مطلب اکھیلیش۔ دونوں کے مابین طویل عرصہ سے چل رہی جدوجہد کا مدا ہر کسی کے ذہن میں بنا ہوا ہے۔

Published: 16 Nov 2020, 7:40 AM IST

شیوپال سنگھ یادو سے اتحاد کرنے سے متعلق سوال پر اکھیلیش یادو کی طرف سے جواب میں’ ان کے‘ لفظ کا استعمال کیا گیا۔ اس کے بعد نمبر آیا شیول سنگھ یادو تو جواب میں انہوں نے بھی انہیں کون لفظ سے نوازا۔

Published: 16 Nov 2020, 7:40 AM IST

فی الحال چاچا بھتیجے کے مابین اتحاد کی راہ میں ’ان کے‘ اور’ کون ‘لفظ سے راستہ بنا ہے۔ ویسے جب جسونت نگر اسمبلی حلقہ سے رکنیت منسوخ کرنے کی عرضی واپس لی گئی تھی تب شیوپال ک طرف سے اکھیلیش کو تحریر کردہ شکریہ کے خط میں انہیں میر ے پیارے اکھیلیش سے مخاطب کیا جاچکا ہے۔ جس کا بھی کافی تذکرہ ہے۔

Published: 16 Nov 2020, 7:40 AM IST

سماج وادی حکومت کے درمیان چا چا بھتیجے کے مابین اقتدار کی جدوجہد اس قدر حاوی ہوتی چلی گئی کہ وہ کھل کر سب کے سامنے پوری طرح آچکی ہے۔ اسی لڑائی کا اثر یہ ہوا کہ شیو پال سنگھ یادو سماج وادی پارٹی میں رہتے ہوئے اپنی پرگتی شیل سماج وادی پارٹی لوہیا قائم کرکے اپنی قسمت آزمانے کے لئے اتر پڑے۔پرگتی شیل سماجو ادی پارٹی (لوہیا) کے صدر شیوپال سنگھ یادو نے پروفیسر رام گوپال یادو کے بیٹے اور اپنے بھتیجے اور پارٹی کے مجاز امیدوار اکشے کے خلاف انتخابی میدان میں اترکر قسمت آزمائی۔ شیو پال سنگھ کو تو شکست ملی ہے لیکن بھتیجا بھی شکست کھا گیا اور بازی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہاتھ جا لگی۔

Published: 16 Nov 2020, 7:40 AM IST

ایسا ہی حال پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے پورے اترپردیش میں اترے تمام امیدواروں کا ہوا۔ کسی بھی امیدوار کی ضمانت نہیں بچ سکی جس کے بعد شیوپال سنگھ یادو کی طرف سے مسلسل سماج وادی پارٹی سے اتحاد کرکے آئندہ اسمبلی انتخابات لڑنے کی بات کہی جانے لگی۔ شیوپال سنگھ یادو زیادہ تراپنے بیان سے یہی بات بولا کرتے ہیں کہ 2022اسمبلی انتخابات وہ سماجوادی پارٹی سے اتحاد کرکے ہر حال میں لڑیں گے۔ انکی خواہش سماجوادی پارٹی سے اتحاد کرنے کی ہے۔

Published: 16 Nov 2020, 7:40 AM IST

پارلیمانی انتخابات میں چاروں خانے چت ہونے کے بعد کافی وقت سے اکھیلیش کے چاچا سماج وادپارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے کے خواہش مند ہیں لیکن جیسے ہی اکھیلیشن نے ان کے لئے ایک سیٹ مقرر کی تو ان کاسر پھر بدلنا شروع ہوگیا ہے۔ اس وقت ان کی توجہ اپنی پی ایس پی اور تنظیم کو مضبوط بنانے پر ہے۔ کوئی کیا کہہ رہا ہے وہ ان باتوں میں نہیں ہے۔

Published: 16 Nov 2020, 7:40 AM IST

اتحاد کرنے کے خواہش مند شیوپال سنگھ یادو اپنے بھتیجے اکھیلیش یادو کی اس تجویز کے بعد کچھ تذبذب میں ہیں۔ جس میں شیوپال کے لئے جسونت نگر اسمبلی سیٹ چھوڑنے کی بات تو کہی گئی ہے ساتھ ہی یہ بھی بات پورے دعو ے کے ساتھ بولی گئی کہ 2022میں ریاست میں حکومت بننے پر ان کو کابینی وزیر بھی بنایا جائے گا۔ یہی نہیں اکھیلیش نے شیوپال کے حامیوں کو اپنے حق میں کرنے کے لئے بڑا داوں چلتے ہوئے کہا کہ ان کے لوگ ہم سے ملے اور پارٹی کو مضبوط کرنے میں متحد ہوں اس کا بھی بڑا اثر آئندہ دنوں نظر آنے کے امکانات نظر آرہے ہیں۔

Published: 16 Nov 2020, 7:40 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 16 Nov 2020, 7:40 AM IST