قومی خبریں

پی ایم کو دیئے گئے گولڈن ٹیمپل ماڈل کی نیلامی پر اکالی دل برہم

وزیراعظم مودی کو ملنے والے 912 تحائف کی نیلامی ہو رہی ہے۔ اس میں امرتسر کے مشہور گولڈن ٹیمپل کا ماڈل بھی شامل ہے جس کی وجہ سے پنجاب میں ناراضگی بڑھ رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

وزیر اعظم مودی کو ملنے والے تحائف  کی نیلامی میں پنجاب کے امرتسر میں واقع مشہور گولڈن ٹیمپل کے ماڈل کو شامل کرنے پر اکالی دل غصے میں ہے۔ شرومنی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کی جانب سے پی ایم مودی کو دیے گئے اس تحفے کے بارے میں اکالی دل نے وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ اگر یہ تحفہ نہیں رکھنا ہے تو اسے شرومنی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کو واپس کردیا جائے۔

Published: undefined

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق اکالی دل کے سینئر لیڈر سکھبیر سنگھ بادل نے بدھ (25 اکتوبر) کو گولڈن ٹیمپل کے ماڈل کی نیلامی پر غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ توہین آمیز ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اکال پرکھ اور گرو صاحبان کے تحفوں اور مقدس علامات کو نیلام کرنا بہت بڑی توہین ہے۔

Published: undefined

سکھبیر سنگھ نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پہلے (ٹوئٹر) پر لکھا، ’’اس فیصلے سے سکھ برادری کے مذہبی جذبات کو بھی ٹھیس پہنچے گی۔‘‘ انہوں نے کہا ہے کہ گولڈن ٹیمپل کا ماڈل وزیر اعظم مودی کو گرو صاحبان کے احسانات کی علامت کے طور پر بطور تحفہ دیا گیا تھا۔ سکھبیر سنگھ نے  وزیر اعظم  نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں فوری مداخلت کریں، نیلامی کو روکیں اور گولڈن ٹیمپل کے ماڈل کو واپس شرومنی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے حوالے کریں۔ سابق مرکزی وزیر بادل نے بھی پی ایم مودی سے اس معاملے میں فوری کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ وزیر اعظم  مودی کو ملنے والے تحائف کی نیلامی گزشتہ پانچ سالوں سے مسلسل جاری ہے۔ اس سے حاصل ہونے والی رقم نمامی گنگے پروجیکٹ میں استعمال ہوتی ہے۔ یہ پانچواں سال ہے جب نیلامی کی بولی لگائی جا رہی ہے۔ اس بار وزیر اعظم مودی کو موصول ہونے والے 912 تحائف دہلی میں نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ میں نیلامی کے لیے رکھے گئے ہیں، جس میں گولڈن ٹیمپل کی نقل بھی ہے۔ اکالی دل اور پنجاب کی دیگر تنظیموں نے اس پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined