قومی خبریں

دم گھونٹ رہی دہلی کی ہوا، فضائی آلودگی سے لوگ بے حال، پارٹیاں کر رہیں سیاست

فضائی آلودگی کے خطرناک صورت حال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آنند وہار کا انڈیکس دیوالی کے بعد 500 سے کم گیا ہی نہیں۔ دیوالی سے قبل کی بات کی جائے تو یہ انڈیکس 300 سے اوپر نہیں گیا تھا۔

تصویر سوشل میڈا
تصویر سوشل میڈا 

دہلی میں دیوالی کے بعد سے جو فضائی آلودگی بڑھی ہے اور دفاتر جانے والے لوگوں کے ساتھ ساتھ اسکول جانے والے بچوں کو سانس لینے میں جو پریشانی ہو رہی ہے، وہ دن بہ دن بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ جمعرات کے بعد جمعہ کی صبح بھی چاروں طرف دھند چھایا ہوا نظر آیا۔ یہ دھند آلودگی پر مبنی تھی اور سڑک پر لوگوں کا چلنا محال ہو رہا تھا۔ جو لوگ میٹرو میں سفر کر رہے تھے، انھیں کچھ راحت ضرور تھی، لیکن میٹرو سے نکلتے ہی مسافروں کو ناک سکوڑتے یا پھر رومال و ماسک سے اپنی حفاظت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔

Published: 01 Nov 2019, 9:12 AM IST

جمعہ کی صبح کی صورت حال پر نظر ڈالی جائے تو آنند وہار کا اے کیو آئی 691 پہنچ گیا ہے جو کہ دہلی میں اس وقت سب سے زیادہ ہے۔ میٹر بیونڈ انڈیکس جو کچھ ظاہر کر رہا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہوا کے معیار کی پیمائش کرنے والا میٹر اس کے بعد کام نہیں کرے گا۔ دھند کی موٹی چادر آنند وہار نے اوڑھ رکھی ہے اور آس پاس کی بلڈنگ بھی نظر نہیں آ رہی۔ خطرناک صورت حال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آنند وہار کا انڈیکس دیوالی کے بعد 500 سے کم گیا ہی نہیں۔ دیوالی سے قبل کی بات کی جائے تو یہ انڈیکس 300 سے اوپر نہیں گیا تھا۔

Published: 01 Nov 2019, 9:12 AM IST

جہاں تک ہوا کے معیار کی پیمائش کا سوال ہے، صفر سے 50 کے درمیان اے کیو آئی (ائیر کوالیٹی انڈیکس) رہتی ہے تو اسے ’اچھا‘ تصور کیا جاتا ہے۔ 51 سے 100 کو ’اطمینان بخش‘ اور 101 سے 200 اے کیو آئی کو ’درمیانہ‘ مانا جاتا ہے۔ اس سے آگے بڑھنے پر ہی حالات تشویشناک ہوتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ 201 سے 300 اے کیو آئی کو ’خراب‘ اور 301 سے 400 اے کیو آئی کو ’انتہائی خراب‘ قرار دیا جاتا ہے۔ 401 سے 500 پہنچنے پر ’سنگین‘ اور 500 سے زیادہ ہونے پر ’انتہائی سنگین‘ یعنی ایمرجنسی کے خانے میں رکھا جاتا ہے۔ اس نظر سے دیکھا جائے تو آنند وہار کا اے کیو آئی (691) ایمرجنسی والی حالت ہے۔ کچھ یہی صورت حال دہلی کے دیگر علاقوں کا بھی ہے۔

Published: 01 Nov 2019, 9:12 AM IST

حیرانی کی بات یہ ہے کہ بڑھی ہوئی فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے کوئی بڑا قدم نہ ہی ریاستی حکومت کے ذریعہ دیکھنے کو مل رہی ہے اور نہ ہی مرکزی حکومت کی طرف سے۔ حیرت انگیز یہ بھی ہے کہ سیاسی لیڈروں نے اس معاملے پر کوئی مثبت قدم اٹھانے کی جگہ سیاست کرنی شروع کر دی ہے۔ ایک طرف دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کر کے ہریانہ اور پنجاب حکومت کو فضائی آلودگی کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا ہے تو دوسری طرف بی جے پی کے سینئر لیڈر وجے گویل آج ایک دن کی بھوک ہڑتال کرنے والے ہیں۔ عآپ اور بی جے پی ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کا کوئی موقع جانے نہیں دینا چاہتے۔

Published: 01 Nov 2019, 9:12 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 01 Nov 2019, 9:12 AM IST