قومی خبریں

موربی سانحہ کے بعد اوڈیشہ کے مندر میں عقیدت مندوں کے داخلے پر پابندی!

گجرات کے موربی میں پیش آنے والے سانحے کے پیش نظر کٹک ضلع انتظامیہ نے 'بڑا اوشا اور کارتک پورنیما' سے قبل مشہور دھبلیشور مندر کو دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کرتے ہوئے بند کر دیا ہے

موربی میں پل منہدم / Getty Images
موربی میں پل منہدم / Getty Images 

بھونیشور: گجرات کے موربی میں پیش آنے والے سانحے کے پیش نظر کٹک ضلع انتظامیہ نے 'بڑا اوشا اور کارتک پورنیما' سے قبل مشہور دھبلیشور مندر کو دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کرتے ہوئے بند کر دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ انتظامیہ نے مندر میں عقیدت مندوں کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی ہے اور مندر کو جوڑنے والی مہاندی ندی پر 2006 میں بنائے گئے 245 میٹر لمبے جھولا پل کو دیکھ بھال اور مرمت کے لیے بند کر دیا ہے۔

Published: undefined

ذرائع نے بتایا کہ جھولا پل پر حال ہی میں دراڑیں دیکھی گئی تھیں اور پیر کو ایک تکنیکی خرابی پائی گئی تھی جس کے بعد اتھارٹی کو جھولا پل کو زائرین اور عقیدت مندوں کے لیے بند کرنا پڑا تھا اور کولکاتہ سے ایک تکنیکی ٹیم کو پل کا معائنہ کرنے کی درخواست کی تھی۔

کارتک کے مہینے میں 'بڑا اوشا' کے دوران ہزاروں عقیدت مند دھبلیشور شیو پیٹھ جاتے ہیں۔ عقیدت مند عام طور پر مہاندی ندی کے اوپر کشتی اور سڑک کے ذریعہ مندر جاتے ہیں، جو جھولا پل سے جڑا ہوا ہے، جس میں ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 200 زائرین کی گنجائش ہے۔

Published: undefined

ضلع انتظامیہ کی طرف سے بھکتوں کو کشتی یا جھولا پل سے دھبلیشور مندر جانے سے روکنے کے فیصلے سے عقیدت مندوں میں عدم اطمینان ہے۔ عقیدت مند کارتک کے آخری پانچ دنوں میں بابا دھابلیشور کا درشن کرنے کے لیے پنچوک جاتے ہیں۔

مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ تمام ضروری اقدامات اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں جبکہ عقیدت مندوں کو مندر جانے اور دھبلیشور جانے کی اجازت دی جائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • ’بی جے پی نے نوجوانوں کو دھوکہ دیا‘، کانگریس امیدوار آنند شرما نے کانگڑا میں کی انتخابی مہم کی شروعات

  • ,
  • لوک سبھا انتخاب 2024: ’زمین پر حالات بدل رہے ہیں...‘، جگنیش میوانی سے امئے تروڈکر کا انٹرویو