قومی خبریں

جنگ زدہ علاقہ سے تو جیسے تیسے لوٹ آئے، اب تعلیم کس طرح پوری ہوگی؟ یوکرین سے لوٹے طلبا کی پریشانی

ایک شخص جس کے دو بیٹے یوکرین میں میڈیکل کے طالب علم ہیں، اس نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ یوکرین سے واپس آنے والے طلبا کو ہندوستان کے کالجوں میں داخلہ دیا جائے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: روس اور یوکرین میں جاری جنگ کے درمیان وہاں پھنسے ہندوستانی طلبا وطن واپس لوٹ رہے ہیں۔ اب تک ہزاروں طلبا کی وطن واپسی ہو چکی ہے، تاہم اب بھی بڑی تعداد میں طلبا وہاں پھنسے ہوئے ہیں، جنہیں مسلسل نکالا جا رہا ہے۔ وطن واپسی کے بعد بھی طلبا کی مشکلیں ختم نہیں ہوں گی کیونکہ وہ بم دھماکوں سے بچ کر تو واپس آ گئے لیکن اب ان کا مسئلہ یہ ہے یہ ان کی تعلیم کس طرح مکمل ہوگی۔ ان میں سے تقریباً 4000 طلبا ایسے ہیں جو ایم بی بی ایس کورس کے آخری سال میں تھے۔ اپنی زندگی کے 5 سال اور لاکھوں روپے ایم بی بی ایس کی تعلیم پر خرچ کنے والے ان طلبا کے لیے کوئی آپشن دستیاب نہیں ہے۔

Published: undefined

ایک شخص جس کے دو بیٹے یوکرین میں میڈیکل کے طالب علم ہیں، اس نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ یوکرین سے واپس آنے والے طلبا کو ہندوستان کے کالجوں میں داخلہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو والدین اپنے بچوں کو یوکرین بھیجیں گے اور نہ ہی اب وہاں تعلیم کے لیے سازگار ماحول ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ ایسے طلبہ کے مستقبل کا کیا بنے گا؟ اس معاملے پر مرکزی حکومت کی طرف سے ابھی تک کوئی بیان نہیں آیا ہے۔

Published: undefined

ملک میں طبی تعلیم کے ماہر اور سرپرست دیش راج اڈوانی کہتے ہیں کہ طلبا کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اس بات تصدیق نہیں کی جا سکتی کہ کس طالب علم نے کس یونیورسٹی سے کتنے سالوں کی تعلیم حاصل کی ہے اور آخری سمسٹر میں اس کی کارکردگی کیسی تھی۔ اڈوانی کے مطابق، ان طلبا کے پاس یوکرین میں حاصل کی گئی اپنی جزوی تعلیم کا ٹھوس عارضی ثبوت بھی نہیں ہے۔

Published: undefined

اگرچہ ایسے عارضی ثبوت کو بہرحال تسلیم نہیں کیا گیا ہے لیکن یہ کم از کم ان طلبا کے اطمینان کا باعث ہو سکتا ہے، جنہیں امید ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جلد ختم ہو جائے گی اور وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لئے واپس جا سکیں گے۔ لیکن یوکرین میں اگر جنگ جلد ختم بھی ہو جاتی ہے تو بھی ہر طالب علم کے لیے یوکرین واپس جانا اور اپنی تعلیم دوبارہ شروع کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

Published: undefined

وہیں، یوکرین میں پھنسے طلبا نے ہندوستان واپس آنے کے بعد راحت کی سانس لی ہے۔ ایک طالب علم نے کہا کہ واپس آ کر بہت اچھا لگ رہا ہے، پہلے ایسا نہیں لگ رہا تھا کہ ہم یہاں تک پہنچ پائیں گے لیکن اب یہاں پہنچ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ میں حکومت ہند کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

یوکرین سے واپس آنے والے ایک اور طالب علم کا کہنا تھا کہ ’’یوکرین میں 24 فروری کی صبح جنگ شروع ہوئی، جس کے بعد مسائل شروع ہوئے، کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہو گئی۔ ہم 6 دن تک بنکر میں رہے، 28 فروری کو ہم نے خارکیف چھوڑا اور آج ہم یہاں واپس آئے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined