قومی خبریں

تین سالوں کے دوران ریل احاطہ میں تقریباً 30 ہزار اموات ہوئیں: انڈین ریلوے

ریلوے نے ایک بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ مالی سال میں ایک بھی موت ریل حادثہ کے سبب نہیں ہوئی۔ اس دعویٰ کی حقیقت جاننے کے لیے نیتی آیوگ نے وزارت ریل سے سوال پوچھا تھا جس کا جواب سامنے آ چکا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

وزارت ریل نے اپنے ایک بیان میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں ریلوے احاطہ میں تجاوزات اور دیگر ناخوشگوار واقعات کے سبب تقریباً 29 سے 30 ہزار اموات ہوئی ہیں۔ یہ بیان اس لیے حیران کرنے والا ہے کیونکہ اس سے قبل انڈین ریلوے نے گزشتہ مالی سال میں ایک بھی موت نہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا جس پر نیتی آیوگ نے وزارت سے سوال کیا تھا۔ اس کے جواب میں وزارت ریل نے کل اموات کی تعداد گزشتہ تین سالوں میں تقریباً 30 ہزار تک ہونے کی بات کہی۔

Published: 21 Aug 2020, 4:11 PM IST

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق انڈین ریلوے کی جانب سے ریلوے بورڈ کے چیئرمین وی کے یادو نے نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹیو افسر (سی ای او) امیتابھ کانت کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مذکورہ جانکاری دی۔ امیتابھ کانت کی طرف سے ریلوے کے ان دعووں کو سنجیدگی سے لیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ سال حادثہ میں ایک بھی موت نہیں ہوئی۔ امیتابھ کانت نے اعداد و شمار کی حقیقت پر سوال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئی سَب اَربن ڈویژن پر ہی ہر سال ہزاروں اموات ہو رہی ہیں۔

Published: 21 Aug 2020, 4:11 PM IST

نیتی آیوگ کے سی ای او کا کہنا ہے کہ ریل حادثات صرف ٹرین سے متعلق حادثات یعنی کہ ٹرین کے پٹری سے اترنے کے واقعات سے جڑے ہوتے ہیں جب کہ تجاوزات کے سبب ہونے والی اموات کو انسانی غلطی کی شکل میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرین سے یا پلیٹ فارم سے گر کر یا پٹری پر گرنے سے بھی موت ہوتی ہے، جسے آفیشیل طور پر درج کیا جانا چاہیے۔

Published: 21 Aug 2020, 4:11 PM IST

ریلوے بورڈ کے چیئرمین وی کے یادو نے اس سلسلے میں پریس کانفرنس کر کہا کہ انڈین ریلوے اس کے احاطہ میں ہوئی ہر ایک موت کا ریکارڈ رکھتا ہے۔ ریلوے انھیں تین درجات میں تقسیم کرتا ہے جو ٹرین حادثہ، تجاوزات اور ناخوشگوار واقعات کے تحت درج کرتا ہے۔ بعد ازاں وی کے یادو نے واضح کیا کہ گزشتہ تین سالوں میں تجاوزات اور ناخوشگوار حادثات کے سبب 29 سے 30 ہزار لوگوں کی موت ہوئی ہے اور تفصیلی رپورٹ جلد نیتی آیوگ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

Published: 21 Aug 2020, 4:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Aug 2020, 4:11 PM IST