قومی خبریں

جموں و کشمیر میں غیر مقامی مزدور کا گولی مار کر قتل، بہار کا رہائشی تھا مقتول

بانڈی پورہ میں نامعلوم بنددوق برداروں نے ایک غیر مقامی مزدور کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ غیر مقامی مزدور کا نام محمد عمریز تھا اور وہ بہار کے مدھے پورہ کا رہائشی تھا اور اس کی عمر 19 سال تھی

لاش برآمد، تصویر آئی اے این ایس
لاش برآمد، تصویر آئی اے این ایس 

سری نگر: جموں و کشمیر کے بانڈی پورہ میں نامعلوم بنددوق برداروں نے ایک غیر مقامی مزدور کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ غیر مقامی مزدور کا نام محمد عمریز تھا اور وہ بہار کے مدھے پورہ کا رہائشی تھا اور اس کی عمر 19 سال تھی۔ یہ واقعہ بانڈی پورہ کے اجس کے مقام پر پیش آیا۔ گولی لگنے کے بعد مزدور کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق غیر مقامی مزدور کے قتل کی وارادات جمعہ کو علی الصبح انجام دی گئی۔ اطلاع موصول ہونے پر پولیس موقع پر پہنچی اور حملہ آوروں کی تلاش میں محاصرہ کر کے تلاشی مہم شروع چلائی گئی۔ مقتول عمریز مزدوری کرنے کے لئے کشمیر آیا ہوا تھا۔ بقیہ تفصیل معلوم کی جا رہی ہیں۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے کشمیر پولیس کے حوالہ سے خبر دی، نصب شب میں ملی ٹینٹوں نے بانڈی پورہ میں ایک بہار کے غیر مقامی مزدور محمد عمریز پر گولی باری کی، حادثہ میں مزدور زخمی ہو گیا۔ اسے علاج کے لئے اسپتال لے جایا گیا، جہاں اس کی موت ہو گئی۔

Published: undefined

وادی کشمیر میں غیر مقامی مزدوروں پر ایک ہفتہ کے دوران یہ دسرا حملہ ہے۔ گزشتہ ہفتہ بہار کے رہنے والے غیر مقامی مزدور محمد ممتاز کو قتل کر دیا گیا تھا۔ ملی ٹینٹوں نے پلوامہ ضلع کے گاڈورہ گاؤں میں غیر مقامی مزدور پر دستی بم پھینکا تھا، جس سے اس کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی تھی، جبکہ دیگر دو افراد زخمی ہو گئے تھے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ ملی ٹینٹ تنظیموں نے غیر مقامی افراد کو وادی کشمیر چھوڑ کر چلے جانے کا انتباہ جاری کیا ہوا ہے اور گزشتہ دنوں متعدد غیر مقامی افراد کو قتل کیا گیا تھا۔ ٹارگیٹ کلنگ کے رونما ہونے والے ان واقعات کی وجہ سے سرکاری ملازم اور غیر مقامی مزدورو میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ حال ہی میں 26 دنوں کے اندر ٹارگیٹ کلنگ کے 10 واقعات پیش آئے تھے، جس کے بعد یہاں کے لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہونے لگے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined