قومی خبریں

سری نگر: ایک سی آر پی ایف ہیڈ کانسٹیبل نے کی خودکشی

سی آر پی ایف کے پی آر او نیرج راٹھور نے بتایا کہ مہلوک سی آر پی ایف اہلکار نے ظاہری طور پر خودکشی کرلی ہے، لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا گیا ہے۔ موت کی اصل وجہ جاننے کے بعد تحقیقات ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سری نگر: جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے سول سکریٹریٹ میں تعینات ایک علیل سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) ہیڈ کانسٹیبل نے دوران ڈیوٹی خود پر گولی چلاکر خودکشی کرلی ہے۔ سی آر پی ایف کے پی آر او نیرج راٹھور نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔

Published: undefined

نیرج راٹھور نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ 'مہلوک سی آر پی ایف اہلکار نے ظاہری طور پر خودکشی کرلی ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا گیا ہے۔ موت کی اصل وجہ جاننے کے لئے تحقیقات ہوگی'۔ ذرائع نے بتایا کہ سول سکریٹریٹ میں تعینات سی آر پی ایف 23 بٹالین سے وابستہ ہیڈ کانسٹیبل دلباغ سنگھ نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات کو قریب ساڑھے بارہ بجے دوران ڈیوٹی خود پر گولی چلائی۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ گولی چلنے کی آواز سنتے ہی سول سکریٹریٹ میں تعینات دوسرے سی آر پی ایف اہلکار دلباغ سنگھ کے پاس پہنچے اور انہیں خون میں لت پت پایا۔ ذرائع نے بتایا کہ زخمی سی آر پی ایف ہیڈ کانسٹیبل کو فوری طور پر نزدیکی طبی مرکز منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والا مہلوک سی آر پی ایف اہلکار گزشتہ چند ہفتوں سے علیل تھا اور اس کا علاج چل رہا تھا۔ سی آر پی ایف اہلکار کے قبضے سے ایسا کوئی دستاویز برآمد نہیں ہوا ہے جس سے یہ معلوم ہوجائے کہ اس نے خودکشی کا قدم کیوں اٹھایا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ سیکورٹی اداروں کی جانب سے یوگا اور آرٹ آف لیونگ کی سرگرمیاں متعارف کرانے کے باوجود بھی جموں وکشمیر میں تعینات سیکورٹی فورس اہلکاروں میں خودکشی کے رجحان میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے۔

Published: undefined

مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع شریپد نائیک نے گزشتہ برس دسمبر میں لوک سبھا میں فوجی جوانوں کی طرف سے خودکشیاں کرنے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سال 2010 سے سال 2019 کے دوران 1113 فوجی اہلکاروں نے خودکشی کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined