
دہلی میں فضائی آلودگی / قومی آواز / وپن
دہلی-این سی آر کی ہوا مسلسل زہریلی ہوتی جا رہی ہے۔ اس کا اثر لوگوں کی صحت پر صاف نظر آنے لگا ہے۔ اسپتالوں میں سانس سے جڑی بیماریوں کے مریض بڑھ گئے ہیں اور حالات تشویش ناک ہوتے جا رہے ہیں۔ ایک نئے سروے نے اس تشویش کو پوری طرح واضح کر دیا ہے۔ اس سروے کے مطابق دہلی-این سی آر کے 80 فیصد سے زائد لوگ مسلسل کھانسی، تھکن اور سانس میں جلن جیسی مشکلات سے دوچار ہیں۔ یہ حقیقت ’سمیٹن پلس اے آئی‘ کے سروے میں سامنے آئی ہے۔
Published: undefined
اس سروے کے مطابق گزشتہ ایک سال میں 68.3 فیصد لوگوں کو آلودگی سے جڑی بیماریوں کے لیے طبی مدد لینی پڑی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار بتاتے ہیں راجدھانی میں فضائی آلودگی اب صرف ایک موسم یا محکمۂ موسمیات کا مسئلہ نہیں رہا بلکہ ایک سنگین ’صحت بحران‘ بن چکا ہے۔ دہلی-این سی آر میں ہوا اتنی خراب ہو چکی ہے کہ لوگ گھر سے باہر نکلنے سے پرہیز کرنے لگے ہیں۔ سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ 76.4 فیصد لوگوں نے روزمرہ کی بیرونی سرگرمیاں کافی کم کر دی ہیں۔ کئی خاندانوں کا کہنا ہے کہ بچوں کو روز باہر کھیلنے دینا تو دور، اب اسکول بھیجنے سے بھی ڈر لگتا ہے۔ مسلسل دھند اور بدبو بھری ہوا نے لوگوں کو گھروں میں قید کر دیا ہے۔
Published: undefined
دہلی، گڑگاؤں، نوئیڈا، غازی آباد اور فرید آباد کے 4,000 رہائشیوں پر کیے گئے اس سروے نے ایک ایسا سچ سامنے لایا ہے جسے جان کر کوئی بھی فکر میں پڑ جائے۔ رپورٹ بتاتی ہے کہ شہر اب کسی بیرونی خطرے سے نہیں بلکہ اپنی ہی خراب ہوا سے نبرد آزما ہے۔ سب سے حیران کرنے والی بات تو یہ ہے کہ 79.8 فیصد لوگ یا تو این سی آر چھوڑ چکے ہیں یا اسے چھوڑنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں، 33.6 فیصد لوگ سنجیدگی سے شہر چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں اور 31 فیصد لوگ اس بارے میں سرگرمی کے ساتھ غور کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں 15.2 فیصد رہائشی پہلے ہی دوسرے شہروں میں جا بسے ہیں۔ کئی خاندانوں نے تو نئے گھر دیکھنا، بچوں کے اسکول تلاش کرنا اور نئے شہروں میں ممکنہ مقامات دیکھنا بھی شروع کر دیا ہے۔
Published: undefined
سروے میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ لوگ اب ایسے شہروں میں رہنا چاہتے ہیں جہاں ہوا صاف ہو اور فیکٹریوں یا دھول و دھوئیں سے بھرا ماحول نہ ہو۔ پہاڑی علاقے اور چھوٹے شہر لوگوں کی پہلی پسند بن رہے ہیں۔ کئی لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایسے شہر میں رہنا چاہتے ہیں جہاں سانس لینے کے لیے ایپ چیک کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔ حقیقت یہ بھی ہے کہ فضائی آلودگی نے دہلی-این سی آر کے متوسط طبقے کی جیب پر زبردست اثر ڈالا ہے۔ 85.3 فیصد خاندانوں نے کہا کہ آلودگی سے گھریلو اخراجات بڑھ گئے ہیں۔ 41.6 فیصد لوگوں نے اعتراف کیا ہے کہ آلودگی کی وجہ سے ان پر شدید مالی دباؤ پڑا ہے۔ ماسک، ایئر پیوریفائر، ادویات وغیرہ مل کر گھریلو بجٹ بگاڑ رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز