نریندر مودی/آیت اللہ خامنہ ای (فائل)
اسرائیل اور ایران کے درمیان مسلسل چار دنوں سے جنگ جاری ہے۔ فی الحال یہ ٹکراؤ ختم ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے۔ اس لڑائی میں اب تک ایران کے 224 اور اسرائیل کے 15 لوگوں کی جانیں جا چکی ہیں۔ دن بہ دن جنگ میں ہو رہی شدت سے عالمی پیمانے پر تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ ساتھ ہی ایران میں موجود ہندوستانیوں کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان ایک واقعہ سے ہندوستانیوں کے لیے فکرمندی مزید بڑھ گئی ہے۔ ’دینک جاگرن‘ کی خبر کے مطابق تہران میں واقع یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز میں بین الاقوامی طلبا کے ہاسٹل کے پاس ایک حملہ ہوا، جس میں دو ہندوستانی طلبا زخمی ہو گئے ہیں۔ دونوں کشمیر کے رہنے والے ہیں۔ حملے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے تحفظاتی وجوہات سے ان طلبا کو رامسر شہر میں منتقل کر دیا ہے۔
Published: undefined
ایران میں اس وقت تقریباً 10 ہزار ہندوستانی پھنسے ہوئے ہیں۔ ان میں سے بڑی تعداد ہندوستانی طلبا کی ہے جو میڈیکل اور مذہبی تعلیم کے لیے مختلف ایرانی اداروں میں مطالعہ کر رہے ہیں۔ اسرائیل-ایران لڑائی کے درمیان اب حکومت ہند ان لوگوں کو بحفاظت باہر نکالنے کے لیے خصوصی ریسکیو آپریشن کرنے والی ہے۔
Published: undefined
حکومت ہند کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ایران حکومت نے بھی غیر ملکی شہریوں کو بحفاظت ان کے ملک بھیجنے پر اتفاق ظاہر کیا ہے۔ اسی کے تحت ہندوستانیوں کو آذربائیجان، ترکمنستان اور افغانستان کے راستے محفوظ نکالا جائے گا۔ اس کے لیے سرحدی علاقوں میں ہندوستانی سفارت خانہ اور دیگر ایجنسیوں کو فعال کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل ہندوستانی سفارت خانہ نے ہندوستانی شہریوں کے لیے اتوار کو ایک ایڈوائزری جاری کی تھی۔ جس میں ہندوستانی سفارت خانہ نے ہندوستانی شہریوں سے کہا کہ گھبرائیں نہیں، محتاط رہیں اور ایران کی راجدھانی تہران میں واقع ہندوستانی سفارت خانہ کے رابطہ میں رہیں۔
Published: undefined
ہندوستانی سفارت خانہ نے ایڈوائزری میں یہ بھی کہا کہ محتاط رہنے کے ساتھ ساتھ تمام غیر ضروری سرگرمیوں سے گریز کریں، سفارت خانہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نظر رکھیں اور مقامی افسران کی جانب سے دی گئی صلاح کے مطابق حفاظتی پروٹوکول پر عمل کریں۔ ساتھ ہی ہندوستانی سفارت خانہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کے آفیشیل اکاؤنٹ پر ایک گوگل فارم شیئر کیا اور تمام ہندوستانی شہریوں سے فارم پُر کر کے اپنی تفصیلی معلومات فراہم کرنے کے لیے کہا ہے۔ ساتھ ہی ہندوستانی مشن نے ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر کچھ فون نمبر بھی جاری کیے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined