قومی خبریں

مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے 17 نئے معاملوں کی تصدیق، اب تک 4 اموات

وزیر صحت نے بتایا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے دوران خون کی کمی ہو رہی ہے لہذا شہری زیادہ سے زیادہ خون کا عطیہ دیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ممبئی: مہاراشٹر میں کوویڈ 19 کے 17 نئے مثبت معاملات کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد ریاست میں کل مریضوں کی تعداد 147 ہو گئی ہے جبکہ 19 مریض صحتیاب ہو گئے ہیں۔ ملک کی ریاستوں میں سب سے زیادہ ہلاکتیں (4) مہاراشٹر میں ہی واقع ہوئی ہیں جبکہ مریضوں کی تعداد بھی یہاں سب سے زیادہ ہیں۔

Published: undefined

مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے اخباری نمائندوں کو بتاتے ہوئے کہا کہ پونے اور کولہاپور سے ایک ایک کیس سامنے آیا ہے جبکہ سانگلی سے تین، ناگپور سے چار اور گونڈیا سے ایک کیس منظر عام پر آیا ہے۔ وزیر صحت نے مزید بتایا کہ اب تک 19 افراد مکمل طور پر صحتیاب ہو چکے ہیں اور انہیں ممبئی، پونے اور دیگر مقامات کے اسپتالوں سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ جو مریض ابھی اسپتالوں داخل ہیں ان کا علاج بہترین طریقے سے چل رہا ہے، احتیاط برتی جائے تو اس مرض میں مبتلا مریض صحتیاب ہو جاتے ہیں۔ وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا مزید 4200 افراد ٹیسٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو مریضوں کے علاج کے لئے خون کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لہذا لوگوں کو آگے آکر خون کا عطیہ کرنا چاہئے لیکن سوشل ڈسٹینس کے اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے خون کا عطیہ کیا جائے۔

Published: undefined

وزیر صحت نے کہا کہ ملک گیر اور ریاستی لاک ڈاؤن کے دوران اب یہ توجہ اس بات پر دی جا رہی ہے کہ مقامی طور پر کورونا کے انفکیشن کو کسی طرح سے روکا جائے۔ کوویڈ 19 کے نئے مشتبہ مریضوں یا معاملات میں سے ہم معاشرتی رابطے والے افراد جیسے خاندانوں، پڑوسیوں، رشتہ داروں، دوستوں وغیرہ پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا کہ ریاست میں ہلاکتوں کی تعداد ۵؍ہوگئی ہے جس میں دو خواتین بھی شامل ہیںیہ دونوں خواتین ۶۵؍سال کی تھیں جو 24 مارچ اور 26 مارچ کو انتقال کر گئیں۔ وزیر صحت نے بتایا کہ اس کے علاوہ، ایک کوویڈ 19 سے متاثرہ فلپائنی خاتون کی بھی موت ہوچکی ہے لیکن چونکہ ڈاکٹروں کے مطابق اس کے اسباب مختلف تھے، اس لئے اس کی موت کورونا وائرس سے ہوئی موت میں شمار نہیں کیا جا رہا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined