ادبی

’اردو صرف مسلمانوں کی نہیں، بلکہ ہندوستانی اور عالمی زبان ہے‘

نیو کالج، میاسی کے چیئر مین، سلطنت والا جاہی خاندان کے چشم و چراغ نواب عبد العلی عظیم جاہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اردو سے شیریں کوئی زبان نہیں ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

چنئی: شعبہ اردو نیو کالج، چنئی کے زیر اہتمام دوروزہ بین الاقوامی ویبنار کا انعقاد بعنوان ’’اردو کی شعری اورونثری اصناف“ منعقد کیا گیا، جس میں ملک وبیرون ملک کے اردو محققین، ناقدین، پروفیسرز اور ریسرچ اسکالروں نے شرکت کی اور اردو کے شعری و نثری اصناف پر اپنے مقالے اور خطبات پیش کئے۔

نیو کالج، میاسی کے چیئر مین، سلطنت والا جاہی خاندان کے چشم و چراغ نواب عبد العلی عظیم جاہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اردو سے شیریں کوئی زبان نہیں ہے۔ اردو کے تئیں لوگوں کی اس غلط فہمی کو میں دور کردینا چاہتاہوں جو یہ کہتے ہیں کہ اردو صرف مسلمانوں کی زبان ہے بلکہ میں کہتا ہوں کہ اردو ہندوستان کی زبان ہے اور آج کے اس عالمی ویبنار سے معلوم ہواکہ یہ ایک عالمی زبان ہے۔

Published: 23 Aug 2020, 1:46 PM IST

میاسی کے سابق سکریٹری اے محمد اشرف، میاسی کے خازن الیاس سیٹھ اور نائب سکریٹری منڈی اسلم نے مشترکہ طور پر یہ بات کہی کہ اردو کو فروغ دینے کے لیے شعبہ اردو نیوکالج، چنئی اپنے قیام کے روز اول سے ہی کوشاں ہے اور اس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں،ان لوگوں نے یہ بھی کہا کہ پورے تمل ناڈو میں یہ واحد ادارہ ہے جہاں بی اے اردو کی تعلیم کا نظم ہے، لیکن اردو اساتذہ اوردانشوران کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ اردو کو روز گار سے جوڑا جائے تاکہ اردو پڑھنے والے طلباء احساس کمتری کا شکار نہ ہوں۔

پروفیسر سید سجاد حسین سابق صدر شعبہ اردو، مدراس یونیورسٹی نے کلیدی خطاب میں تمام اصناف پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اردو کے شعری اصناف دوطرح کے ہیں، ایک بلحاظ موضوع جس میں حمدباری تعالی، نعت شریف، غزل، قصیدہ، مرثیہ وغیرہ شامل ہے اور دوسرا بلحاظ ہیئت جس میں مثنوی، رباعی، قطعہ، مسمط، مسدس، ترکیب بند، ترجیع بند وغیرہ شامل ہے۔

Published: 23 Aug 2020, 1:46 PM IST

الازہر یونیورسٹی مصرکے شعبہ اردو کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر نہا مصطفی محمود سعد نے پیروڈی اور ابن انشا کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیروڈی نثر اور شعر دونوں میں پائی جاتی ہے، لیکن اشعار میں پیروڈی کرنا نثر کے مقابلہ میں زیادہ آسان ہے۔ چونکہ اشعار میں ایک دو الفاظ کی تحریف سے پیروڈی کا عمل آسان ہوجاتا ہے جبکہ نثر میں پیروڈی کرنے کے لیے پورے پورے پیراگراف کی تبدیلی کرنی ہوتی ہے۔

دہلی یونیورسٹی کے صدر شعبہ اردو اور ڈین فیکلٹی آف آرٹس پروفیسر ارتضی کریم نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ میرا ماننا یہ ہے کہ اردو کے جتنے شعری ونثری اصناف ہیں وہ اپنے ادوار اور اقدار سے جنم لیتی ہیں، جیسا دور اور عہد ہوگا اسی کی مناسبت سے اصناف ادب کا وجود ہوتا رہے گا۔ جیسے داستان نے ناول کی شکل اختیار کرلی، ناول افسانہ کی شکل میں وجود میں آیا اور افسانہ نے افسانچہ کی شکل اختیار کرلی۔

Published: 23 Aug 2020, 1:46 PM IST

طنطا یونیورسٹی مصر کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر بسنت محمد شکری نے راحت اندوری کی غزل گوئی پر اظہار خیال کرتے کہا کہ راحت اندوری جدید غزل کے ایک بہترین شاعر تھے، ان کی غزل میں زندگی کی قوت، حقائق کا ادراک، تہذیبی روایات اور وطن سے محبت کی عکاسی نظرآتی ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، شعبہ اردو کے چیئر مین پروفیسر جوہر علی نے کہا اس خوبصورت وبینار کے لیے میں انتظامیہ اور شعبہ اردو نیوکالج کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اردو کے شعری ونثری اصناف بہت اہم موضوع ہے،جس کے بارے میں اب تک تشفی بخش جواب نہیں دیا گیا ہے۔

Published: 23 Aug 2020, 1:46 PM IST

نثر کی تعریف کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولوی نجم الغنی اور بعض دوسرے علماء نے نثر کے بارے میں لکھا ہے کہ نثر ایسا کلام ہے جو غیر موموضوع اور غیر مقفی ہوتا ہے اور اسی کے برعکس شاعری کے بارے میں یہ کہا گیا ہے کہ وہ کلام جوموضوع اور مقفی ہوشاعری کہلاتا ہے، لیکن غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں کی تعریفیں ناقص اور ادھوری ہیں، کیونکہ نثر کی ایک ایسی بھی قسم ہے جو مقفی اور مسجعی ہوتاہے۔ ملاوجہی کی سب رس سے لیکر انشاء کی رانی کیتکی کی کہانی اور سرور کی فسانہ عجائب تک ہم دیکھتے آرہے ہیں کہ اس مقفی ادب نے ہمارے ادب میں کیسے کیسے جلوے دکھائے ہیں اورنثر کے اسلوب میں کتنے رنگ بھر دئے ہیں۔

Published: 23 Aug 2020, 1:46 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 23 Aug 2020, 1:46 PM IST