عالمی خبریں

میکسیکو پولس کے ہاتھوں 2 کم عمر لڑکیوں کی عصمت دری، عوامی مظاہرے

میکسیکو میں متعدد پولس افسران کی طرف سے دو مختلف واقعات میں دو نوجوان لڑکیوں کے مبینہ ریپ کے واقعات کے خلاف وسیع تر عوامی احتجاج کیا گیا۔ واقعے میں ملوث 4 پولس اہلکار ابھی تک گرفتار نہیں کیے گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ان دونوں واقعات میں دو ٹین ایجر لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور ان جرائم کے مرتکب مبینہ طور پر دارالحکومت میکسیکو سٹی کے وہ مرد پولس اہلکار ہیں، جنہیں دراصل انہی لڑکیوں اور دیگر شہریوں کا کسی بھی طرح کے جرائم کا نشانہ بننے کے خلاف تحفظ کرنا تھا۔

Published: 13 Aug 2019, 7:10 PM IST

تصویر سوشل میڈیا

میکیسکو سٹی میں ان جرائم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سینکڑوں کی تعداد میں مظاہرین نے، جن میں خواتین کی اکثریت تھی، متاثرین کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے جو نعرے لگائے، ان میں یہ نعرہ بھی شامل تھا، ''وہ (پولس اہلکار) ہماری حفاظت نہیں کرتے، وہ ہمیں ریپ کرتے ہیں۔‘‘

Published: 13 Aug 2019, 7:10 PM IST

اس احتجاج کے دوران ان مظاہرین نے میکسیکو سٹی میں سیکورٹی ہیڈکوارٹرز اور مقامی پراسیکیوٹر کے دفتر کے سامنے پیر بارہ اگست کو کئی گھنٹے تک احتجاج کیا۔ اس احتجاج کے دوران مظاہرین شدید غصے میں کافی حد تک قابو سے باہر بھی ہو گئے۔ اس دوران انہوں نے شہر میں سلامتی امور کے نگران وزیر اور متعدد پولس اہلکاروں پر سپرے بھی کر دیا۔ اس کے علاوہ ان مظاہرین نے اسٹیٹ پراسیکیوٹر کے دفتر کے باہر ایک خنزیر کے سر کی علامتی نمائش بھی کی اور پتھراؤ کرتے ہوئے اس دفتر کی عمارت کے شیشے بھی توڑ دیئے۔

Published: 13 Aug 2019, 7:10 PM IST

اس موقع پر شہر میں سلامتی امور کے نگران وزیر اورٹا نے مظاہرین سے یہ وعدہ بھی کیا کہ دونوں نوجوان لڑکیوں کے مبینہ ریپ کے مرتکب تمام پولس اہلکاروں کے خلاف غیر جانبدارانہ چھان بین کی جائے گی اور اگر وہ قصور وار پائے گئے، تو انہیں سخت سزائیں دی جائیں گی، کیونکہ 'پولس کا کام خواتین اور لڑکیوں سمیت تمام شہریوں کی حفاظت‘ کرنا ہے۔

Published: 13 Aug 2019, 7:10 PM IST

جرائم کا ارتکاب کیسے کیا گیا؟

Published: 13 Aug 2019, 7:10 PM IST

ان واقعات میں سے ایک میں ایک 17 سالہ لڑکی کو تین اگست کو چار پولس اہلکاروں نے پولس ہی کی ایک گشتی گاڑی میں ریپ کیا تھا۔

Published: 13 Aug 2019, 7:10 PM IST

پھر اس جرم کے خلاف عوامی احتجاج اس لیے بھی شدت اختیار کر گیا تھا کہ شہر کی خاتون پراسیکیوٹر نے یہ کہہ دیا تھا کہ ان مبینہ ملزمان کے خلاف اب تک اس لیے کوئی الزامات عائد نہیں کیے جا سکے کیونکہ متاثرہ لڑکی نے ابھی تک ملزمان کی باقاعدہ شناخت نہیں کی۔

Published: 13 Aug 2019, 7:10 PM IST

دوسرے واقعے میں ایک 16 سالہ لڑکی کو صرف چھ دن بعد ہی نو اگست کو ایک پولس اہلکار نے شہر کے ایک وسطی حصے میں ریپ کر دیا تھا۔ اس پولس اہلکار کو بعد میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

Published: 13 Aug 2019, 7:10 PM IST

خواتین کے خلاف منظم جرائم

Published: 13 Aug 2019, 7:10 PM IST

میکسیکو میں خواتین کے خلاف جان لیوا اور جنسی نوعیت کے جرائم کا ریکارڈ بہت ہی خراب ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس ملک میں خواتین کے خلاف مہلک جرائم اتنے زیادہ ہیں کہ وہاں ہر روز اوسطاﹰ نو خواتین قتل کر دی جاتی ہیں۔

Published: 13 Aug 2019, 7:10 PM IST

میکسیکو کے قومی ادارہ برائے شماریات کے مطابق اس ملک میں 44 فیصد خواتین کو اپنے مرد ساتھیوں کے ہاتھوں تشدد کا سامنا رہتا ہے اور کم از کم 66 فیصد میکسیکن خواتین ایسی ہیں، جو اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار کسی نہ کسی صورت میں تشدد کا نشانہ بن چکی ہیں۔

Published: 13 Aug 2019, 7:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Aug 2019, 7:10 PM IST