عالمی خبریں

اسرائیل نے دنیا بھر کے اپنے سو سے زائد سفارت خانوں کو بند کیوں کر دیا؟

اسرائیلی وزارت خارجہ نے ایک انوکھا اعلان کرتے ہوئے دنیا بھر میں سو سے زائد سفارت خانوں اور سفارتی مشنوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا تھا۔ یہ فیصلہ کیوں کیا گیا؟

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اسرائیلی وزارت خارجہ نے ایک انوکھا اعلان کرتے ہوئے دنیا بھر میں سو سے زائد سفارت خانوں اور سفارتی مشنوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا تھا۔ یہ فیصلہ کیوں کیا گیا؟

Published: 03 Nov 2019, 11:40 AM IST

دنیا کے درجنوں ممالک میں سو سے زائد اسرائیلی سفارت خانوں اور سفارتی مشنوں کا عملہ غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کیے ہوئے ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے اس ہڑتال کا اعلان تیس ستمبر بروز بدھ کیا تھا۔

Published: 03 Nov 2019, 11:40 AM IST

یہ ہڑتال دراصل اسرائیل کی وزارت خارجہ اور وزارت خزانہ کے مابین تنازعے کا نتیجہ ہے۔ وزارت خارجہ نے ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے ٹوئیٹ کیا، ''اسرائیلی وزارت خزانہ کی طرف سے وزارت خارجہ کے اہلکاروں کے مابین طویل مدت سے طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی کر کے ہمیں آج تیس اکتوبر کے روز سے دنیا بھر میں اسرائیلی سفارتی مشن بند کرنے پر مجبور کر دیا گیا ہے۔ قونصلر خدمات پیش نہیں کی جائیں گی اور سفارتی مشنوں کی حدود میں داخلے کی اجازت بھی نہیں ہو گی۔‘‘

Published: 03 Nov 2019, 11:40 AM IST

اس اعلان کے بعد امریکا اور جرمنی سمیت دنیا بھر میں اسرائیلی سفارت خانوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا اور کئی عمارتوں کے باہر 'ہڑتال‘ کے نوٹس کے آویزاں کر دیے گئے۔

Published: 03 Nov 2019, 11:40 AM IST

واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کے ترجمان ایلاد اشٹرومائیر نے لکھا، ''ہم ہڑتال پر ہیں! ۔۔۔ اسرائیلی سفارت کار ہمہ وقت اسرائیل کی طاقت بڑھانے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے وزارت خزانہ کے فیصلے نے ہمیں مذکورہ اقدام پر مجبور کر دیا ہے۔‘‘ جرمنی میں اسرائیلی سفارت خانے نے بھی کم و بیش انہی الفاظ میں سفارت خانے کی بندش اور ہڑتال کی وضاحت کرتے ہوئے 'وزارت خزانہ کے یک طرفہ فیصلے‘ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

Published: 03 Nov 2019, 11:40 AM IST

سفارتی عملے کا مسئلہ کیا ہے؟

Published: 03 Nov 2019, 11:40 AM IST

یہ تنازعہ دراصل دنیا بھر میں تعینات اسرائیلی سفارتی عملے کے ٹیکس کے استثنٰی سے متعلق ہے۔ اسرائیلی سفارتی اہلکاروں کو کئی دہائیوں سے ٹیکس سے استثنٰی حاصل ہے تاہم وزارت خزانہ اس میں تبدیلی کی خواہاں ہے۔

Published: 03 Nov 2019, 11:40 AM IST

اس تنازعے کے بعد اسرائیلی وزارت خزانہ اور سفارتی عملے کی یونین کے مابین رواں برس جولائی میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس میں استثنٰی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ تاہم وزارت خزانہ نے اکتوبر کے اواخر میں اپنا فیصلہ یک طرفہ طور پر تبدیل کر دیا۔

Published: 03 Nov 2019, 11:40 AM IST

اسرائیلی وزارت خزانہ نے دفتر خارجہ کے اہلکاروں پر ٹیکس ادا کرنے سے گریز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا، ''وزارت خارجہ کے اہلکاروں کو بھی عام اسرائیلی شہریوں کی طرح ٹیکس ادا کرنا چاہیے ۔۔۔ ہمیں افسوس ہے کہ اپنی ذاتی حیثیت بہتر بنانے کی کوشش میں وزارت خارجہ کے ملازموں نے ٹیکس ادا نہ کرنے کا انتخاب کیا۔ غیر ممالک میں تعینات اسرائیلی اہلکار قانون سے بالاتر نہیں ہیں۔‘‘

Published: 03 Nov 2019, 11:40 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 03 Nov 2019, 11:40 AM IST