عالمی خبریں

اقوام متحدہ کی طالبان سے مذاکرات کی جانب لوٹنے کی اپیل

مسٹر گوٹریس نے صحافیوں کو بتایا کہ افغانستان میں حالات تیزی سے قابو سے باہر ہو رہے ہیں اور انسانی ضروریات بڑھتی جارہی ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس 

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر افغان حکومتی افواج کے خلاف حملے بند کریں اور افغانستان اور اس کے شہریوں کے مفادات کی خدمات کے اچھے ارادے کے ساتھ مذاکرات کی طرف لوٹیں۔

Published: undefined

مسٹر گوٹریس نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں صحافیوں کو بتایا کہ افغانستان میں حالات تیزی سے قابو سے باہر ہو رہے ہیں اور انسانی ضروریات بڑھتی جارہی ہیں۔

Published: undefined

افغانستان میں غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے دوران طالبان کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ طالبان اب تک افغانستان کے 34 صوبائی دارالحکومتوں میں سے تقریبانصف اوراس جنوبی ایشیائی ملک کا تقریبا دو تہائی حصہ کنٹرول کر چکے ہیں۔ ہفتہ کو افغانستان کے دارالحکومت کابل سے صرف 50 کلومیٹر دور طالبان کے پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔ طالبان نے افغانستان کا دوسرا بڑا شہر قندھار اور تیسرا بڑا شہر ہرات پر اپنا قبضہ کر لیا ہے۔

Published: undefined

مسٹر گوٹیریس نے کہا 'افغانستان جو طویل عرصے سے تنازعات کی زد میں ہے ، ایک بار پھر اس میں پھنس رہا ہے۔ یہ تنازع ایک طویل عرصے سے یہاں تشدد سے متاثرہ لوگوں کے لئے خوفناک سانحہ ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا ہےکہ شہروں اور قصبوں کے کنٹرول کے لیے طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کے درمیان لڑائی بہت زیادہ نقصان پہنچا رہی ہے اور شہری اس کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا "میں تمام فریقوں پر زور دیتا ہوں کہ وہ تنازعات کے بڑے نقصان اور شہریوں پر اس کے اثرات پر توجہ دیں۔ ان سب کو شہریوں کی حفاظت کے لیے زیادہ سے زیادہ کوششیں کرنی چاہئیں۔ " مسٹر گوٹریس نے کہا کہ انہیں ان خبروں سے بہت دکھ ہوا ہے کہ طالبان اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں انسانی حقوق کی پامالی کر رہے ہیں ، خاص طور پر خواتین اور صحافیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی خوفناک اور دل دہلا دینے والی بات ہے کہ افغان لڑکیوں اور عورتوں نے جو حقوق حاصل کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے ،ان سے ان سے چھین لیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined