ویڈیو گریب
غزہ کے رفح علاقہ میں 23 مارچ کو ہوا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ اب عالمی بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ اس میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں 15 میڈیکل و ہنگامی خدمات میں لگے اہلکار کی موت ہو گئی تھی۔ ظلم یہیں تک نہیں تھا بلکہ بعد میں ان کی مسخ شدہ لاشیں ریت میں دفن ملیں۔ لاشوں کی اس حالت پر اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر کے ملکوں نے گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔
Published: undefined
شروع میں آئی ڈی ایف نے اس واقعہ کو دہشت گردوں پر جوابی کارروائی کہا تھا، لیکن اب فوج نے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا ہے۔ اس نے تسلیم کیا ہے کہ اس کی فوج نے نہتھے لوگوں کو گولیوں سے بھون ڈالا۔ اس حملے میں مارے گئے فلسطینی ریڈ کریسنٹ، اقوام متحدہ اور غزہ سول ڈیفنس سے جڑے تھے۔ اس المناک واقعہ کا ویڈیو بھی اب سامنے آ گیا ہے۔
Published: undefined
واقعہ کا ویڈیو ایک مردہ پیرامیڈک کے فون میں ملا ہے۔ یہ ویڈیو اسرائیلی فوج کے شروعاتی دعوؤں کو خارج کرتا ہے اور دکھاتا ہے کہ گاڑی ہیڈ لائٹ اور پہچان نشانات کے ساتھ واضح طور سے نشانزد تھے۔ اسرائیلی فوج نے بعد میں بیان بدل دیا اور یہ بھی قبول کر لیا کہ مارے گئے سبھی اہلکار نہتھے تھے، حالانکہ کچھ کے حماس سے جڑے ہونے کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے، لیکن اسرائیل کے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
Published: undefined
ویڈیو رفعت ردوان نامی ایک پیرامیڈک نے ریکارڈ کیا تھا، جو بعد میں اس حملے میں مارا گیا۔ ویڈیو میں ردوان اپنی آخری دعا کرتے سنے جا سکتے ہیں۔ اس کے بعد گولی باری شروع ہو جاتی ہے اور پھر اسرائیلی فوجیوں کی آوازیں آتی ہیں۔ یہ ویڈیو ایک ہفتہ بعد جائے وقوع پر ملے ان کے موبائل فون سے ملا۔
Published: undefined
آئی ڈی ایف کے مطابق حملے کے بعد لاشوں کو جانوروں سے بچانے کے لیے ریت میں دفنا دیا گیا اور گاڑیاں ہٹائی گئیں تاکہ سڑک صاف ہو سکے۔ لاشوں کو بین الاقوامی ایجنسیوں کے ذریعہ ایک ہفتہ بعد مسخ شدہ حالت میں تلاش کر لیا گیا، جب علاقے میں محفوظ داخلہ ممکن ہو سکا۔
Published: undefined
فلسطینی ریڈ کریسنٹ، اقوام متحدہ اور کئی دیگر بین الاقوامی تنظیموں نے اس واقعہ کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں آئی ڈی ایف نے کہا ہے کہ وہ واقعہ کی مجموعی طور پر جانچ کرے گا تاکہ سبھی حقائق کو سمجھا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined