عالمی خبریں

ترکی کا شام پر حملہ: کُرد کنٹرول والے شامی علاقہ میں فوجی کارروائی کا آغاز

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے اعلان کیا ہے کہ ترک افواج نے شامی قومی فوج کے ساتھ مشترکہ طور پر کرد کے زیر کنٹرول شام کے شمال مشرقی علاقہ میں فوجی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ترک افواج کی جانب سے کردوں کی سرکردگی میں قائم ان مسلح گروپوں کے اتحاد کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے جن پر مغربی طاقتیں داعش کو ختم کرنے کے لیے انحصار کر رہی تھیں۔ ترک صدر نے اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ترک افواج نے کرد کے زیر کنٹرول شام کے شمال مشرقی علاقہ میں فوجی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

Published: 09 Oct 2019, 8:03 PM IST

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’ترک مسلح افواج نے شامی قومی فوج کے ساتھ مشترکہ طور پر ’پی کے کے/وائی پی جی‘ (وحدات حمایۃ الشعب) اور ’داعش کے دہشت گردوں‘ کے خلاف شمالی شام میں ’آپریشن پیس اسپرنگ‘ کا آغاز کر دیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’ہمارا مقصد اپنی جنوبی سرحد کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ بننے سے روکنا اور خطہ میں امن کا قیام کرنا ہے۔

Published: 09 Oct 2019, 8:03 PM IST

ایک عینی شاہد نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ ترکی کی سرحد کے نزدیک واقع شام کے قصبے تل أبيض میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں اور دھواں اٹھ رہا ہے۔ دریں اثنا، ترک افواج کی کارروائی سے خوفزدہ لوگ قصبہ کو خالی کر چکے ہیں۔

Published: 09 Oct 2019, 8:03 PM IST

واضح رہے کہ ترک افواج کی جانب سے یہ اقدام امریکہ کے ترکی کی سرحد سے متصل شام کے شمال مشرقی علاقوں سے اپنی فوج نکالنے کے فیصلے کے بعد لیا گیا ہے۔ کرد یونٹ (وائی پی جی) کی جانب سے امریکہ اقدام کو پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف قرار دیا گیا تھا۔ ترکی کی طرف سے وائی پی جی کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جاتا ہے۔

Published: 09 Oct 2019, 8:03 PM IST

اقوام متحدہ، یوروپی یونین اور دیگر عالمی طاقتوں نے ترکی کے اس منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور انتباہ دیا ہے کہ کوئی بھی فوجی کارروائی آٹھ سالوں کی کشمکش میں مبتلا شامیوں کے مصائب کو بڑھا سکتی ہے۔

Published: 09 Oct 2019, 8:03 PM IST

قبل ازیں، ترکی میں صدارتی دفتر کے ڈائریکٹر کمیونی کیشن فخر الدین التون کا کہنا ہے کہ ترکی کی فوج ’کچھ دیر بعد‘ شامی جیشِ حُر کے ساتھ شام کی سرحد عبور کرنے والی ہے تا کہ علاقے میں فوجی آپریشن کا آغاز کیا جا سکے۔

Published: 09 Oct 2019, 8:03 PM IST

بدھ کو علی الصبح اپنی ٹویٹ میں التون نے کہا کہ ’’وہاں موجود کرد جنگجوؤں کو اپنی وفاداریاں تبدیل کرنا ہوں گی بصورت دیگر ترکی اس بات پر مجبور ہو جائے گا کہ ان لوگوں کو داعش تنظیم کے جنگجوؤں کے خلاف انقرہ کی کوششوں میں تعطل پیدا کرنے سے روکے۔‘‘ دوسری جانب سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) نے عالمی برادری سے مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ترکی کی فوج کے شامی اراضی میں داخل ہونے کی صورت میں انسانی المیہ جنم لے گا۔

Published: 09 Oct 2019, 8:03 PM IST

اس سے قبل ترکی نے اعلان کیا تھا کہ وہ جلد ہی شمالی شام میں ایک فوجی آپریشن شروع کرے گا۔ اس دوران امریکی فورسز نے شام میں ترکی کی سرحد کے نزدیک بعض چیک پوائنٹس کو خالی کر دیا جب کہ ایس ڈی ایف نے امریکی اقدام کی مذمت کی۔

Published: 09 Oct 2019, 8:03 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 09 Oct 2019, 8:03 PM IST