عالمی خبریں

’ٹیرف تنازعہ حل ہونے تک ہندوستان سے کوئی تجارتی بات نہیں‘، ٹرمپ کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ٹیرف تنازعہ کے حل تک ہندوستان کے ساتھ کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ انہوں نے روس سے تیل خریدنے پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے

ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر یو این آئی
ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر یو این آئی 

واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ جب تک ہندوستان کے ساتھ ٹیرف کے مسئلے کا حل نہیں نکلتا، اس وقت تک دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کے تجارتی مذاکرات شروع نہیں ہوں گے۔ امریکی حکومت نے حالیہ دنوں میں ہندوستان پر کل 50 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کیا ہے، جس میں سے 25 فیصد جمعرات سے نافذ ہو چکا ہے جبکہ بقیہ 25 فیصد 27 اگست سے نافذ ہوگا۔

Published: undefined

یہ اضافی ٹیرف اس وقت عائد کیا گیا جب وائٹ ہاؤس نے بدھ کو ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے اعلان کیا کہ روس سے تیل خریدنے اور اسے کھلے بازار میں فروخت کرنے کی پالیسی امریکہ کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہی ہے، جو روس کی ’مضر سرگرمیوں‘ کو روکنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔ امریکی بیان میں کہا گیا کہ ہندوستان روسی تیل خرید کر منافع کے ساتھ عالمی مارکیٹ میں فروخت کرتا ہے، جس سے روسی معیشت کو فائدہ پہنچتا ہے اور وہ یوکرین میں اپنی جارحیت کو جاری رکھنے کے قابل ہوتا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ صدر ٹرمپ نے یہ اضافی 25 فیصد ٹیرف اس مقصد سے عائد کیا ہے کہ دنیا کے ممالک کو روسی معیشت کی مدد سے باز رکھا جا سکے اور روس کی جاری جارحانہ پالیسیوں کے خلاف سخت معاشی نتائج نافذ کیے جائیں۔

Published: undefined

وائٹ ہاؤس میں جمعرات کو نیشنل پرپل ہارٹ ڈے کے موقع پر ایک تقریب کے دوران جب ایک صحافی نے صدر ٹرمپ سے سوال کیا کہ کیا وہ 50 فیصد ٹیرف کے بعد ہندوستان کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں اضافہ کی توقع رکھتے ہیں، تو ٹرمپ نے کندھے اچکا کر کہا، ’’نہیں، جب تک ہم اس مسئلے کو حل نہیں کر لیتے۔‘‘

ادھر، امریکی ٹیرف کے اعلان کے بعد ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے واضح پیغام دیا کہ ان کی حکومت کسانوں، ماہی گیروں اور ڈیری فارمرز کے مفاد پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ مودی نے کہا، ’’ہمارے لیے کسانوں کا مفاد سب سے اوپر ہے۔ ہندوستان کبھی کسانوں، ماہی گیروں اور ڈیری فارمرز کے مفاد پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ میں جانتا ہوں کہ اس کے لیے ہمیں بھاری قیمت چکانی پڑے گی اور میں اس کے لیے تیار ہوں۔ ہندوستان اس کے لیے تیار ہے۔‘‘

Published: undefined

مودی کے اس بیان کو ملک کے اندر زرعی حلقوں نے سراہا، تاہم اقتصادی ماہرین نے خبردار کیا کہ 50 فیصد ٹیرف سے برآمدات پر برا اثر پڑ سکتا ہے، خاص طور پر زرعی مصنوعات اور دودھ کی صنعت پر۔ ماہرین کے مطابق، امریکی مارکیٹ میں ہندوستانی مصنوعات مہنگی ہونے سے ان کی مسابقت کم ہو سکتی ہے۔

امریکہ اور ہندوستان کے درمیان تجارتی تعلقات گزشتہ چند برسوں میں کئی اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں۔ اگرچہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے لیے بڑے تجارتی شراکت دار ہیں لیکن ٹیرف، تجارتی عدم توازن اور پالیسی اختلافات کی وجہ سے تعلقات میں تناؤ بڑھا ہے۔ حالیہ اقدام کو ان تناؤ میں مزید اضافے کا باعث سمجھا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined