عالمی خبریں

سعودی عرب میں المناک حادثہ! مکہ سے مدینہ جارہی بس کی ٹینکر سےٹکر، 42 ہندوستانی معتمرین کے جاں بحق ہونے کا اندیشہ

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے اس واردات پر فوری نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری کے رام کرشن راؤ اورڈی جی پی بی شیوادھر ریڈی کو پوری معلومات حاصل کرنے کا حکم دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

سعودی عرب میں پیر کے روز علی الصبح ایک بھیانک سڑک حادثے میں کم سے کم 42 ہندوستانی عمرہ زائرین کے جاں بحق ہونے کا انداشہ ہے۔ ان میں سے کئی زائرین کے تلنگانہ کے حیدرآباد سے ہونے کی معلومات سامنے آئی ہے۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب مکہ سے مدینہ جارہی ایک بس مفریحات علاقے کے پاس ایک ڈیزل ٹینکر سے ٹکراگئی۔

Published: undefined

ابتدائی رپورٹوںکے مطابق ٹکر اتنی شدید تھی کہ کہ کئی زائرین کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔  جب کہ کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی انتظامیہ اور ایمرجنسی ٹیمیں فوری طورپر موقع واردات پر پہنچیں اور راحت اور بچاؤ کام شروع کیا۔ اس خبر کے بعد سعودی عرب بالخصوص ہندوستان میں غم کی لہر دوڑ گئی۔

Published: undefined

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے اس واردات پر فوری نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری کے رام کرشن راؤ اورڈی جی پی بی شیوادھر ریڈی کو پوری معلومات حاصل کرنے کا حکم دیا ہے۔

Published: undefined

اس سلسلے میں ریاستی حکومت وزارت خارجہ (ایم ای اے)اور نئی دہلی میں سعودی عرب کے سفارتحانہ کے ساتھ مل کر متاثرہ خاندانوں کی مدد کی کوششوں میں مصروف ہوگئی ہے۔ متاثرہ خاندانوں کو معلومات فراہم کرانے کے لئے تلنگانہ سیکریٹریٹ میں کنٹرول روم بنایا گیاہے اور ہیلپ لائن نمبر (7997959754-9912919545) جاری کئے گئے ہیں۔

Published: undefined

ادھرآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سعودی بس حادثے پر افسوس کااظہار کیا۔ انہوں نے ’ایکس‘پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ 42 عازمین مکہ سے مدینہ جا ہے تھے کہ بس میں آگ لگ گئی... میں مرکزی حکومت، خاص طور پر وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ لاشوں کو ہندوستان واپس لائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ زخمیوں کا مناسب علاج ہو۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined