افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں ایک ماہ کے لیے جنگ بندی کا اعلان کریں تاکہ پتہ چل سکے کہ ملک میں جاری قتل و غارتگری میں ملوث جنگجو ان کے کنٹرول میں ہیں بھی یا نہیں۔
Published: 30 Oct 2019, 5:45 AM IST
کابل میں میڈیا سے بات چیت میں حمد اللہ مُحب نے کہا کہ ان کی نظر میں طالبان اب کوئی منظم تنظیم نہیں رہی اور ان کے کچھ کمانڈر داعش میں شامل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، "اگر طالبان واقعی امن چاہتے ہیں تو انہیں ثابت کرنا ہوگا کہ اُن کا اپنے کمانڈروں پر کتنا کنٹرول ہے اور وہ اپنی قیادت کا کتنا حکم مانتے ہیں۔"
Published: 30 Oct 2019, 5:45 AM IST
اکثر افغان تجزیہ نگار یہ سوال اٹھاتے رہے ہیں کہ قطر میں موجود طالبان نمائندوں کا ملک کے اندر برسرپیکار جنگجوؤں پر کوئی خاص اثر نہیں اس لیے ان سے مذاکرات کی افادیت بھی محدود ہے۔
Published: 30 Oct 2019, 5:45 AM IST
افغان قومی سلامتی کے مشیر کا بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے چین کے میزبانی میں طالبان اور افغان سیاستدانوں کے درمیان مذاکرات بحال کرنے کا خیرمقدم کیا ہے۔
Published: 30 Oct 2019, 5:45 AM IST
اس حوالے سے افغانستان سے متعلق امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد نے پچھلے ہفتے ماسکو میں چین، روس اور پاکستان کے حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔ انہوں نے اتوار کا دن کابل میں گزارا، جہاں صدر اشرف غنی کی حکومت امریکی حکومت کے طالبان کے ساتھ مذاکرات پر سخت تحفظات رکھتی ہے۔
Published: 30 Oct 2019, 5:45 AM IST
زلمے خلیل زاد پیر کو اسلام آباد پہنچے اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ پاکستان میں اس پورے عمل کی نگرانی فوجی قیادت کر رہی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ زلمے خلیل زاد منگل کے دن پاکستانی فوجی اور انٹیلیجنس حکام سے مشاورت بھی کریں گے۔
Published: 30 Oct 2019, 5:45 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Oct 2019, 5:45 AM IST
تصویر سوشل میڈیا