عالمی خبریں

برازیل میں ’ایکس‘ کو معطل کرنے کا حکم، قانونی نمائندہ مقرر کرنے سے انکار پر سپریم کورٹ کی کارروائی

برازیل کی سپریم کورٹ کے جسٹس الیگزینڈر ڈی موریس نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو ملک بھر میں معطل کرنے کا حکم دیا کیونکہ کمپنی نے ملک میں قانونی نمائندہ مقرر کرنے سے انکار کر دیا تھا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس/ آئی اے این ایس</p></div>

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس/ آئی اے این ایس

 

ریو ڈی جنیرو: برازیل کے سپریم کورٹ کے جسٹس الیگزینڈر ڈی موریس نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو ملک بھر میں معطل کرنے کا حکم دیا کیونکہ کمپنی نے ملک میں قانونی نمائندہ مقرر کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کو حکم جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فوری طور پر ملک بھر میں ایکس کی سروسز کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے۔

Published: undefined

سپریم کورٹ نے گوگل اور ایپل سمیت انٹرنیٹ پرووائیڈرز کو بھی ایکس ایپلی کیشنز کو روکنے کے لیے ٹیکنالوجیکل رکاوٹیں لگانے کا حکم دیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق برازیل کی عدالت نے ایلون مسک سے فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم انہوں نے برازیل میں اس مقصد کے لیے دفتر کھولنے سے انکار کر دیا تھا۔ برازیل کے فیڈرل سپریم کورٹ (ایس ٹی ایف) نے ایکس کو عدم تعمیل پر 1.8 ریئل (تقریباً 32 لاکھ امریکی ڈالر) کا جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

Published: undefined

جج نے کمپنی کے بارہا جان بوجھ کر عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنے اور روزانہ جرمانے کی ادائیگی سے انکار کا حوالہ دیتے ہوئے معطل کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ انہوں نے ایکس پر برازیل کے قانونی نظام کو نظر انداز کرنے اور سوشل میڈیا پر خاص طور پر 2024 کے بلدیاتی انتخابات کی تیاری میں لاقانونیت کا ماحول بنانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔

Published: undefined

جج نے برازیل کی قومی ٹیلی کمیونیکیشن ایجنسی (ایناٹیل) کو 24 گھنٹوں کے اندر ملک میں ایکس تک رسائی کو روکنے کی ہدایت دی۔ اس کے علاوہ ایپل اور گوگل کو اپنے آن لائن اسٹورز سے ایکس ایپ کو ہٹانے کے لیے پانچ دن کا وقت دیا گیا ہے۔

مزید برآں، اعلان کیا گیا ہے کہ پابندی کے بعد ایکس تک رسائی کے لیے وی پی این جیسے طریقے استعمال کرنے والے کسی بھی فرد یا کمپنی پر تقریباً 10000 امریکی ڈالر کا یومیہ جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined