سپریم کورٹ کے ایک مختصر حکم پر بحال کی گئی سری لنکا کی پارلیمنٹ نے نئے وزیراعظم مہندا راجا پاکشے کے خلاف آج بدھ کے روز تحریک عدم اعتماد منظور کر لی ہے۔ یہ قرارداد اقلیتی پارٹی پیپلز لبریشن فرنٹ نے پیش کی تھی۔ سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا نے سابق صدر راجا پاکشے کو گزشتہ ماہ وزیر اعظم مقرر کر دیا تھا۔ یہ ابھی واضح نہیں کہ آیا سیاسی بحران میں کمی ہوئی ہے یا نہیں۔
Published: undefined
پارلیمان میں منظور ہونے والی اس تحریک کے بعد راجا پاکشے کو اپنے منصب سے یقینی طور پر مستعفی ہونا پڑے گا۔ اس عدم اعتماد کے بعد پاکشے کی تشکیل شدہ کابینہ بھی تحلیل ہو جائے گی۔ راجا پاکشے کی کابینہ کے ایک وزیر نے اجلاس اور عدم اعتماد کے حوالے سے کہا کہ یہ پارلیمانی روایات کے منافی ہے اور اس باعث عدم اعتماد بھی غیرقانونی ہے۔
Published: undefined
دوسری جانب سابق وزیراعظم رانیل وکرمے سنگھے کی یونائیٹڈ نیشنل پارٹی کے اراکین نے پارلیمانی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ ایک رکن پارلیمان نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک کی منظوری سے جمہوریت کو استحکام حاصل ہوا ہے۔ یونائیٹڈ نیشنل پارٹی کے رانیل وکرمے سنگھے نے منصبِ وزارت عظمیٰ سے اپنی برطرفی اور راجا پاکشے کی تعیناتی کو تسلیم نہیں کیا تھا۔
Published: undefined
رواں برس 27 اکتوبر کے بعد پہلی مرتبہ پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا گیا۔ اُس وقت صدر میتھری پالا سری سینا نے پارلیمنٹ کو معطل کر دیا تھا۔ بعد میں صدر نے پارلیمنٹ کو برخاست کرنے کے علاوہ قبل از وقت انتخابات کا اعلان بھی کیا تھا۔ اگلے پارلیمانی انتخابات کے لیے پانچ جنوری کی تاریخ بھی مقرر کر دی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ان انتخابات کا انعقاد بھی مشکل میں پڑ گیا ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے دائر کردہ اپیل پر منگل 13 نومبر کو مختصر حکم سناتے ہوئے پارلیمنٹ کو اگلے ماہ تک اپنی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ پارلیمنٹ کی تحلیل کے خلاف 17 اپیلیں دائر کی گئی تھیں۔ ابتدائی کارروائی میں سری لنکا کی عدالت عظمیٰ نے پارلیمنٹ کی تحلیل کے صدارتی حکم پر عمل درآمد روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined