تصویر 'ایکس'
جنوبی کوریا میں مواخذہ لگائے گئے صدر یون سُک یول کو ہائی وولٹیج ڈرامہ کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 15 جنوری بدھ کی صبح جنوبی کوریائی افسر یون سُک یول کو گرفتار کرنے صدارتی رہائش میں پہنچے تھے- بدعنوانی جانچ دفتر (سی آئی او) نے بتایا ہے کہ یون کو مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بج کر 33 منٹ پر حراست میں لیا گیا۔ اس کے پہلے 3 جنوری کو گرفتار کرنے پہنچی ٹیم اور صدر کے سیکوریٹی گارڈ (پی ایس ایس) کے درمیان ٹکراؤ ہوا تھا، جس کے بعد ٹیم کو واپس لوٹنا پڑا تھا۔ اس مرتبہ بڑی تعداد میں پولیس ٹیم کے ساتھ افسر صدارتی رہائش گاہ میں داخل ہونے میں کامیاب رہے۔
Published: undefined
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مقامی وقت کے مطابق صبح 4:20 بجے ہی افسر صدر کی رہائش کے باہر پہنچنے لگے تھے۔ اس دوران وہاں بڑی تعداد میں یون کے حامی اور مخالفین جمع ہو گئے تھے۔ تقریباً 1000 پولیس افسروں کی ٹیم نے صدر کی رہائش میں الگ الگ راستوں سے داخل ہونے کی کوشش کی اور کامیاب رہی۔ جنوبی کوریائی خبر رساں ایجنسی 'یونہاپ' کی رپورٹ کے مطابق سیڑھیوں کا استعمال کرکے تفتیش کار صدر رہائش میں داخل ہوئے۔
Published: undefined
یون سُک یول اپنے ہنّام ڈونگ رہائش پر گزشتہ کئی ہفتوں سے چھپے ہوئے تھے۔ یول نے گزشتہ مہینے جنوبی کوریا میں مارشل لاء لگانے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد پورے ملک میں ان کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ لوگ سڑکوں پر آ گئے تھے اور اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں گھس کر ان کے خلاف ووٹنگ کی تھی۔ بعد میں یول نے اس کے لیے معافی مانگی تھی۔
ہائی رینک کے بدعنوانی جانچ افسر اور پولیس کی مشترکہ ٹیم یہ طے کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ 3 دسمبر کو ملک پر نافذ کیے گئے مارشل لاء کو کیا بغاوت کی کوشش کے برابر مانا جا سکتا ہے۔ یون کو حراست میں لینے کے لیے عدالت کے ذریعہ جاری حکم کے باوجود پریسیڈینشیل سیکوریٹی سروس کا کہنا ہے کہ سابق صدر کا تحفظ کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے پورے احاطے کو کنٹیلے تاروں سے گھیر دیا تھا اور راستوں کو بسیں کھڑی کرکے بند کر دیا تھا۔
Published: undefined
معاملہ بڑھنے پر جنوبی کوریا کے عبوری لیڈر اور نائب وزیر اعظم چوئی سانگ موک نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ انفورسمنٹ ایجنسیاں اور پریسیڈینشیل سیکوریٹی سروس یہ یقینی کرے کہ جسمانی جھڑپ نہ ہو۔ گرفتاری سے پہلے یول کی رہائش کے باہر کئی پولیس افسر بلیک جیکٹ پہنے گھومتے دیکھے گئے۔ ان میں سے کئی پہاڑی کمپاؤنڈ میں گھوم کر رہائش میں داخل ہونے کا راستہ تلاش کر رہے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined