عالمی خبریں

لاک ڈاؤن کا فیصلہ گھبراہٹ اور عجلت کا فیصلہ : مائیکل لیوٹ

پروفیسرمائیکل لیوٹ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے سبب مرنے والوں کی تعداد، بچائے جانے والوں سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

علم کیمیا کے شعبہ میں نوبل انعام یافتہ پروفیسر مائیکل لیوٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاک ڈاؤن وقت کا ضیاع تھا۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو گھروں میں رکھنے کا فیصلہ گھبراہٹ اور عجلت کے سبب کیا گیا۔

Published: undefined

واضح رہے کورونا وائرس کو روکنے کے لئے کسی ویکسین کا نہ ہونا اور پھیلاؤ کے تیزی سے بڑھنے کی وجہ سے دنیا کی بڑی بڑی حکومتیں گھبرا گئی تھیں اور اس گھبراہٹ میں انہوں نے لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا تھااور سماجی دوری کو انتہائی حد تک لاگو کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس پر رائے منقسم ہے کہ لاک ڈاؤن سے وبا کو روکنے میں کتنی کامیابی ملی لیکن یہ حقیقت ہے کہ دنیا کی معیشت بری طرح متاثر ہو گئی ہے اور اب جب بیماری کا پھیلاؤ شباب پر ہے تو معیشت کو بچانے کے دباؤ میں لاک ڈاؤن ختم کیا جا رہا ہے۔ایسے حالات میں مائیکل لیوٹ کے بیان میں وزن نظر آتا ہے۔

Published: undefined

پروفیسرمائیکل لیوٹ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے سبب مرنے والوں کی تعداد، بچائے جانے والوں سے زیادہ ہوسکتی ہے۔امریکہ کی اسٹین فورڈ یونیورسٹی کے پروفیسرمائیکل لیوٹ وہ شخصیت ہیں جنہوں نے ابتدا میں وبا کی شدت سے متعلق درست پیش گوئی کی تھی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد 54 لاکھ 66 ہزار سے زائد ہوگئی ہے جبکہ 3 لاکھ 45 ہزار سے زائد افراد وائرس کے باعث جان سے جا چکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined