اس رپورٹ کے مطابق جرمنی میں، جو یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، آج پیدا ہونے والی لڑکیوں کی اوسط متوقع عمر 83.3 برس ہو گی جبکہ نئے پیدا ہونے والے لڑکے اوسطاﹰ 78.5 سال تک زندہ رہیں گے۔ یوں جرمنی میں آج پیدا ہونے والے بچوں میں سے مستقبل کی عورتوں کی متوقع فی کس اوسط عمر مستقبل کے مردوں کے مقابلے میں 4.8 سال زیادہ ہو گی۔
Published: undefined
اس بات کو ایسے بھی سمجھا جا سکتا ہے کہ جرمنی میں اب پیدا ہونے والے بچوں میں سے لڑکے لڑکیوں کے مقابلے میں، اپنی ساری عمر گزار کر، اوسطاﹰ فی کس 4.8 سال پہلے انتقال کر جائیں گے۔
Published: undefined
Published: undefined
جرمن صوبے ہیسے کے شہر ویزباڈن میں قائم وفاقی دفتر شماریات نے بتایا ہے کہ جرمن عوام میں طویل العمری کے رجحان سے متعلق یہ نئے حقائق دو ہزار سولہ سے لے کر دو ہزار اٹھارہ تک کے لیے اس ڈیٹا کے تجزیے کے نتیجے میں سامنے آئے، جسے باقاعدہ طور پر 'لائف ٹیبل‘ کہا جاتا ہے۔
Published: undefined
اس 'لائف ٹیبل‘ کے مطابق آج کے جرمنی میں دو ہزار پندرہ سے لے کر دو ہزار سترہ تک کے 'لائف ٹیبل‘ کے مقابلے میں مردوں اور عورتوں دونوں ہی کی اوسط متوقع عمروں میں فی کس 0.1 سال کا مزید اضافہ دیکھا گیا۔
Published: undefined
ایک ترقی یافتہ صنعتی ملک کے طور پر جرمنی میں، جہاں عام شہریوں کو صحت کی مناسب سہولتیں دستیاب ہیں اور صحت مند طرز زندگی پر بھی کافی دھیان دیا جاتا ہے، شہریوں کی اوسط متوقع عمر میں سالانہ بنیادوں پر مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دو ہزار چھ سے لے کر دو ہزار آٹھ تک کے 'لائف ٹیبل‘ کی تیاری تک تو ایسا بھی تھا کہ جرمن باشندوں کی متوقع اوسط عمر میں ہر سال 0.2 برس کا اضافہ ہوتا رہا تھا۔
Published: undefined
Published: undefined
ماضی کے مقابلے میں اب عام جرمن شہریوں کے متوقع اوسط عرصہ حیات میں اس تیز رفتاری سے اضافہ نہیں ہو رہا، جتنا چند عشرے پہلے تک دیکھنے میں آتا تھا۔ اس کا سبب یہ ہے کہ انسانی زندگی میں ایک خاص سطح تک پہنچ جانے کے بعد طویل العمری میں مزید اضافے کی بھی کئی مختلف عوامل کے باعث اپنی ہی حدود و قیود ہوتی ہیں۔
Published: undefined
ایک اور اہم بات یہ کہ تقریباﹰ دو عشرے قبل، جب اکیسویں صدی شروع ہوئی تھی تو جرمن عورتوں کی مردوں کے مقابلے میں متوقع اوسط عمر چھ سال زیادہ تھی۔ اب لیکن دونوں اصناف کے مابین متوقع عمر کا یہ فرق کم ہوتا جا رہا ہے۔ یہ فرق رواں صدی کی پہلی دہائی کے خاتمے تک کم ہو کر پانچ سال رہ گیا تھا۔ اب دو ہزار سو لہ اور دو ہزار اٹھارہ کے 'لائف ٹیبل‘ میں یہ فرق مزید کم ہو کر 4.8 سال رہ گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز