تصویر @ZelenskyyUa
روس نے یوکرین پر ایک بار پھر شدید فضائی حملہ کیا ہے جو حالیہ ماہ کے کئی بڑے فضائی حملوں میں سے ایک ہے۔ یہ حملہ برطانیہ اور جرمنی کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نیٹو اتحادیوں کے ذریعہ یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے کے منصوبہ پر گفتگو کے لیے منعقد میٹنگ کی صدارت کرنے سے کچھ ہی گھنٹہ قبل ہوا ہے۔
Published: undefined
یوکرین کے صدر ولودمیر زیلنسکی نے حملے میں جانی نقصان کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں 2 لوگ جاں بحق ہوئے ہیں اور 15 دیگر زخمی ہوئے ہیں، جن میں ایک 12 سال کا بچہ بھی ہے۔ پیر کی رات کو کیف پر ڈرون اور میزائل حملوں نے یوکرین کی اس ضرورت کو ظاہر کر دیا ہے جس کے مطابق ایئر ڈیفنس اور مزید مغربی فوجی امداد اسے لاحق ہے۔ واضح ہو کہ ایک ہفتہ قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ یوکرین میں کچھ ہی دنوں میں امداد پہنچ جائے گی۔ اس کے بعد سے ہی روس نے یوکرین پر حملے مزید تیز کر دیے ہیں۔
Published: undefined
یوکرین دفاعی رابطہ گروپ کی ڈیجیٹل میٹنگ کی سربراہی برطانیہ کے وزیر دفاع جان ہیلی اور ان کے جرمن ہم منصب بورس پسٹوریئس کریں گے۔ جان ہیلی نے بتایا کہ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ، نیٹو لیڈر مارک روٹ اور یورپ کے لیے نیٹو کے سپریم اتحادی کمانڈر جنرل الیکسس گرنکویچ اس یوکرین دفاعی رابطہ گروپ کی میٹنگ میں شامل ہوں گے۔
Published: undefined
روس نے یوکرینی شہروں پر اپنے طویل فاصلے کے حملے تیز کردیے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روسی ڈرون کی تیاری میں اضافے کے ساتھ ہی یہ حملے مزید تیز ہونے کی امید ہے۔ روس کے تئیں اپنے موقف میں تبدیلی لاتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتہ ماسکو کو جنگ بندی پر راضی ہونے یا سخت پابندیوں کا سامنا کرنے کے لیے 50 دنوں کی حد مقرر کی تھی۔ اس کے علاوہ ستمبر میں چین کے شہر بیجنگ میں ہونے جا رہی دوسری جنگ عظیم کے خاتمہ کی سالگرہ تقریب میں امریکی صدر ٹرمپ اور پوتن کے شامل ہونے کی امید ہے۔ کریملن نے اس تقریب میں دونوں لیڈران کے درمیان میٹنگ کے امکانات سے انکار نہیں کیا ہے۔ ماہرین اس میٹنگ کو یوکرین میں جنگ بندی کے لیے اہم تصور کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined