برلن: جرمنی کو اس وقت 200 سالہ تاریخ کے بد ترین سیلاب کا سامنا ہے، جس کے نتیجہ میں اب تک 150 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 1000 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔ اتنا ہی نہیں سیلابی صورت حال کے پیش نظر 2 لاکھ گھروں کی بجلی کی سپائی بھی منقطع ہو گئی ہے۔
Published: undefined
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بدترین سیلاب کے نتیجے میں پل، سڑکیں، مکانات اور کئی کاروباری مراکز مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ متعدد قصبے بھی سیلاب کے پانی میں بہہ گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، ہیلی کاپٹروں کے ذریعے امدادی کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں جبکہ گھروں، سڑکوں اور درختوں پر پناہ لیے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ سیلاب کی وجہ سے بجلی کا نظام درہم برہم ہونے سے 2 لاکھ گھروں کی بجلی کی سپلائی بھی منقطع ہوگئی ہے۔
Published: undefined
اٍدھر، جرمنی کے شہر سکسن سوئزرلینڈ میں موسلا دھار بارش کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے جمہوریہ چیک کے ساتھ ریلوے سروس درہم برہم ہو گئی ہے۔ سیکسن سوئٹزرلینڈ۔ ایسٹن اورے ماؤنٹین ڈسٹرکٹ آفس نے ہفتہ کی شام ڈائی زیٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ 100 لیٹر فی مربع میٹر سے زیادہ بارش کے باعث سیلاب آنے کی اطلاعات ہیں۔
Published: undefined
اخبار نے سیلاب مرکز کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’پانی کی سطح میں بہت زیادہ اضافہ‘ کے درمیان کچھ علاقوں میں الرٹ جاری کیا گیا ہے اور توقع ہے کہ پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوگا۔ دریں اثنا، ٹاگیسچو خبررساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ جرمنی اور جمہوریہ چیک کو بیڈ شنڈاؤ کے راستے جوڑنے والا ایک ریلوے روٹ سیلاب کے باعث بند ہو گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined