امینوئل میکروں، تصویر ’فیس بُک‘
فرانسیسی صدر امینوئل میکروں نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ فرانس اب فلسطین کو ایک خود مختار ملک کی شکل میں منظوری دے گا، اور آج ملک شام کی حمایت میں ایک بڑا قدم اٹھا کر 24 گھنٹوں کے اندر اسرائیل کو دوسرا جھٹکا دے دیا ہے۔ العربیہ کی ایک خبر کے مطابق فرانس، امریکہ اور شام نے ایک مشترکہ بیان جاری کر کہا ہے کہ وہ شام کی علاقائی سالمیت، خود مختاری اور یکجہتی یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔
Published: undefined
مشترکہ بیان میں فرانس، امریکہ اور شام نے واضح کیا ہے کہ شام کو اس کے پڑوسیوں کے لیے خطرہ نہیں بننے دیا جائے گا اور نہ ہی ہی پڑوسی ممالک کو شام کے لیے خطرہ بننے دیا جائے گا۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ حال ہی میں اسرائیل نے شام کی راجدھانی دمشق میں زوردار ہوائی حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں شام کی وزارت دفاع کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اسرائیل کی یہ کارروائی اس کے ’ڈیوڈ کوریڈور‘ نامی اسٹریٹجی سے جوڑی جا رہی ہے، جس کے ذریعہ وہ شام کے جنوبی حصہ میں اپنی گرفت مضبوط کرنا چاہتا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ شام کے سویزدا شہر میں ڈروز طبقہ اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم کے بعد اسرائیل نے شامی فوج کو متنبہ کیا تھا کہ اگر ڈروز طبقہ پر حملہ نہیں رکا تو وہ شامی فوج کو نیست و نابود کر دے گا۔ یہ بیان شام کی خود مختاری پر براہ راست حملہ تصور کیا گیا۔ اسرائیل کی سرگرمیاں ’گریٹر اسرائیل‘ کی پرانی تھیوری کو بھی ہوا دے رہی ہیں۔ مانا جاتا ہے کہ اسرائیل دھیرے دھیرے شام، لبنان اور فلسطین کے حصوں کو ملا کر اپنے علاوہ کی توسیع چاہتا ہے۔ حالانکہ اسرائیل نے آفیشیل طور پر ایسے کسی بھی منصوبہ کی تصدیق نہیں کی ہے، لیکن اس کی فوجی کارروائی اور بیان بازی اسی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز