عالمی خبریں

جھیل کے نیچے 160 گھروں والا ’بھوتیا گاؤں‘ دیکھ کر سبھی حیران

بتایا جاتا ہے کہ 1950 میں ’کورون‘ نامی گاؤں میں پاور پلانٹ قائم کیا گیا تھا، اسی وقت اس گاؤں میں سیلاب آ گیا تھا جس سے سب کچھ تباہ و برباد ہو گیا تھا۔

تصویر بذریعہ ٹوئٹر
تصویر بذریعہ ٹوئٹر 

اکثر زمین اور سمندر کے اندر چھپے ہوئے کئی راز منکشف ہوتے رہے ہیں جو لوگوں کو حیران کر دیتے ہیں۔ اٹلی میں بھی کچھ ایسا ہی معاملہ سامنے آیا ہے جہاں جھیل کے نیچے چھپے 160 گھروں والے ایک گاؤں کا پتہ چلا ہے۔ جھیل کا پانی کم ہونے پر یہ گاؤں باہری لوگوں کو نظر آیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہ گاؤں کبھی کبھی نظر آتا ہے جس کے سبب اسے ’بھوتیا گاؤں‘ کہا جاتا ہے۔

Published: 19 May 2021, 7:11 PM IST

سی بی ایس نیوز ڈاٹ کام کی ایک رپورٹ کے مطابق اٹلی کی جھیل سے دہائیوں بعد باہر نکلے اس گاؤں کا نام کورون ہے۔ 1950 میں اس گاؤں میں پاور پلانٹ قائم کیا گیا تھا، اسی وقت اس گاؤں میں سیلاب آ گیا تھا جس میں یہ گاؤں پوری طرح تباہ ہو گیا تھا۔ آسٹریا اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ اٹلی کی سرحد کے پاس موجود جھیل کو اب ایک تالاب کی مرمت کے لیے عارضی طور پر نکالا جا رہا ہے۔ جیسے جیسے آبی سطح کم ہو رہی ہے، 160 گھروں والا گاؤں نظر آنے لگا ہے۔

Published: 19 May 2021, 7:11 PM IST

خبروں کے مطابق سب سے پہلے ایک چرچ کی مینار پانی سے باہر نکلی جو کہ غالباً 14ویں صدی میں بنائی گئی ہے۔ لیکن پانی جیسے جیسے کم ہو رہا ہے، تو جھیل کے نیچے ڈوب چکے اس گاؤں میں غاریں اور دیواریں بھی نظر آنے لگی ہیں۔ جھیل میں ڈوبے اس گاؤں کو لے کر ’کیورون‘ نام سے ایک ویب سیریز بھی بنی ہے، اس کے علاوہ اس گاؤں پر ایک کتاب لکھی گئی ہے جس میں گاؤں کی پوری کہانی کو بتایا گیا ہے۔

Published: 19 May 2021, 7:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 May 2021, 7:11 PM IST