ایلون مسک نے صارفین کا فیصلہ ’تسلیم‘ کرتے ہوئے ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان تو کر دیا ہے مگر اس کے لیے انہوں نے ایک ’شرط` رکھی ہے۔ قبل ازیں، ایلون مسک نے صارفین کی اکثریت کی جانب سے چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ چھوڑنے کے حق میں ووٹ دینے کے بعد پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف بلو ٹک والے اکاؤنٹس کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔
ٹوئٹر پر کرائے گئے پول میں ایک کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ ٹوئٹر اکاؤنٹس میں سے مجموعی طور پر 57.5 فیصد نے ایلون مسک کے عہدہ چھوڑنے کے حق میں ووٹ دیا۔
Published: undefined
ٹوئٹر صارفین نے پیر کو ایک انتہائی غیر سائنسی سروے میں ایلون مسک کو چیف ایگزیکٹو کے عہدے سے ہٹانے کے حق میں ووٹ دیا تھا جس کے بارے میں ایلون مسک نے پہلے ہی کہا تھا کہ وہ صارفین کے فیصلے کا احترام کریں گے۔ دریں اثنا، ان کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر قواعد میں تبدیلی کر رہا ہے، لہٰذا کمپنی پالیسی کے مطابق سبسکرپشن کی ادائیگی کرنے والے ہی ووٹ ڈال سکتے ہیں۔
Published: undefined
تاہم، اب ایلون مسک نے اپنی ایک تازہ ٹوئٹ میں کہا ہے کہ وہ بطور ٹوئٹر چیف ایگزیکٹیو مستعفی ہو جائیں گے جب انہیں اس کام کے لیے کوئی ’بے وقوف‘ مل جائے گا۔ ایلون مسک نے کہا ’’میں بطور سی ای او مستعفی ہو جاؤں گے جب مجھے یہ عہدے لینے والا کوئی خاطر خواہ بے وقوف مل جائے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس کے بعد میں صرف سافٹ ویئر اور سرورز کی ٹیم کو سنبھالوں گا۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ ایلون مسک 27 اکتوبر سے ٹوئٹر کے مکمل مالک ہیں اور سی ای او کی حیثیت سے بار بار تنازعات کا شکار رہے ہیں۔ وہ اب تک ٹوئٹر کے نصف عملے کو برخاست کر چکے ہیں اور انتہائی دائیں بازو کے افراد کو پلیٹ فارم پر منتقل کر چکے ہیں۔ انہی تنازعات اور تنقید کے درمیان انہوں نے بطور چیف ایگزیکٹیو مستعفی ہونے کا شوشہ چھوڑا اور اس کے لیے پیر کو ٹوئٹر پر ایک پول بھی کروا ڈالا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر بشکریہ جمال عباس فہمی
تصویر: سوشل میڈیا