لندن: برطانوی حکومت نے کورونا کیسز کی دوسری لہر کے پیش نظر دوبارہ ملک گیر لاک ڈاؤن پر غور شروع کر دیا جبکہ اسرائیل نے جمعہ کے روز ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا۔ یہاں تین ہفتوں تک سخت پابندیاں عائد رہیں گی۔ لوگ اپنے گھروں سے ایک کلومیٹر کے دائرے سے باہر نہیں جا سکیں گے۔ اسرائیل دوبارہ ملک گیر لاک ڈاؤن نافذ کرنے والا پہلا ملک ہے، جبکہ کئی دوسرے ممالک بھی لاک ڈاؤن کے بارے میں غور و خوض کر رہے ہیں۔
Published: undefined
برطانیہ کے وزیر اعظم بارس جانسن نے کہا ہے کہ برطایہ می کورونا کی دوسری لہر آتی نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے 6 مہینے تک پابندیوں کی ضرورت کا اظہار کیا۔ بورس جانسن نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے معاملہ میں برطانیہ اسپین اور فرانس سے 6 ہفتے پیچھے ہے، یقینی طور پر برطانیہ میں بھی دوسری لہر آنے والی ہے۔
Published: undefined
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سیکریٹری صحت میٹ ہینکوک نے میڈیا بریفنگ کے دوران برطانیہ میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر ملک گیر لاک ڈاؤن کا امکان ظاہر کیا۔ برطانوی سکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ کورونا کے بڑھتے کیسز کے خلاف آخری آپشن کے طور پر ملک گیر لاک ڈاؤن نافذ کیا جاسکتا ہے۔
Published: undefined
وہیں، عالمی ادارہ صحت نے یورپ میں کورونا کی دوسری لہر کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ یورپ میں کورونا کیسز خطرناک حد تک بڑھ رہے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ہنس کلوز نے کہا کہ اس معاملے میں اضافہ کو ایک انتباہ کے طور پر لیا جانا چاہیے کہ آگے کیا ہوگا!
Published: undefined
ہنس کلوز نے یہ بھی کہا کہ جب کورونا وائرس عروج پر تھا تو یورپ میں ایک ہفتے میں کیسز کی تعداد بہت بڑھ گئی تھی۔ یوروپی خطے میں ایک ہفتے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔
Published: undefined
یورپ کے آدھے ممالک نے اپنے پچھلے دو ہفتوں میں نئے کیسز میں 10 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ ان میں سے سات میں کورونا کے نئے کیسز دوگنے ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ دنیا میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد تین کروڑ 69 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ جبکہ کورونا سے 9 لاکھ 56 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم