عالمی خبریں

شیخ حسینہ کے ایک فیصلے سے بنگلہ دیش بری طرح پھنسا؟ پیسے بھی خرچ ہو گئے اور روس سے ہیلی کاپٹر بھی نہیں ملا

بنگلہ دیش کی سابقہ عوامی لیگ حکومت نے انسداد دہشت گردی مہم اور دور دراز علاقوں میں پولیس کی صلاحیت بڑھانے کے لیے روس سے ایم آئی-171 اے 2 ماڈل کے 2 ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ</p></div>

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ

 

بنگلہ دیش ایک نئے بحران میں پھنس گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ نے تختہ پلٹ سے 3 سال قبل روس سے 2 ہیلی کاپٹر خریدے تھے، لیکن یہ ہیلی کاپٹر بنگلہ دیش حکومت کے لیے اب گلے کی ہڈی بن گئے ہیں۔ تقریباً 4 ٹکا ارب کے اس معاہدہ میں 2.98 ٹکا ارب پہلے ہی ادا کر دیے گئے ہیں، لیکن اب امریکی پابندیوں کی وجہ سے انھیں لانا مشکل ہو گیا ہے۔ ایک طرف معاہدہ رد کرنے پر شدید سالانہ نقصان کا خطرہ ہے، تو دوسری طرف ہیلی کاپٹر درآمد کرنے پر امریکہ سے سفارتی کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔

Published: undefined

سابقہ عوامی لیگ حکومت نے انسداد دہشت گردی مہم اور دور دراز علاقوں میں پولیس کی صلاحیت بڑھانے کے لیے روس سے ایم آئی-171 اے 2 ماڈل کے 2 ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔ 10 فروری 2021 کو پولیس ہیڈکوارٹر میں روس کی کمپنی جے ایس سی رسین ہیلی کاپٹرس کے ساتھ ایم او یو دستخط ہوا۔ اکتوبر 2021 میں معاشی امور کی کابینہ کمیٹی سے منظوری ملی اور اسی سال نومبر میں رسمی معاہدہ ہوا۔ فروری اور اپریل 2023 میں ہیلی کاپٹر بھیجنے کا منصوبہ تھا، لیکن امریکہ کی پابندی کے سبب عمل روک دیا گیا۔

Published: undefined

دراصل اپریل 2021 میں ہی امریکہ نے کئی روسی دفاعی کمپیوں پر پابندی لگا دی تھی، جن میں رَسین ہیلی کاپٹرس بھی شامل ہے۔ اس کے باوجود بنگلہ دیش نے اسی سال نومبر میں اس معاہدہ پر دستخط کر دیا۔ سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ حکومت نے پابندی کے بارے میں جانتے ہوئے بھی یہ معاہدہ کیوں کیا اور رقم کی ادائیگی کیوں کی۔

Published: undefined

بتایا جا رہا ہے کہ ہیلی کاپٹر ابھی روس کے گودام میں رکھے ہوئے ہیں اور رکھنے کے انتظام کا خرچ بھی لگاتار بڑھ رہا ہے۔ اگر معاہدہ رد ہوا تو کانٹریکٹ کی شرطوں کے تحت کمپنی پورا خرچ وصول کرنے کا دعویٰ کر سکتی ہے اور معاملہ بین الاقوامی ثالثی (ایس آئی اے سی) تک جا سکتا ہے۔ اس لیے وزارت خارجہ سے کہا گیا ہے کہ امریکہ کو سمجھانے کی کوشش کی جائے، تاکہ یہ بتایا جا سکے کہ ہیلی کاپٹر پوری طرح شہری استعمال کے لیے ہیں اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ جیسے کاموں میں استعمال ہوں گے۔

Published: undefined

وزارت خارجہ کا ماننا ہے کہ اگر بنگلہ دیش ہیلی کاپٹر لانے پر بضد رہا تو اس کا امریکہ-بنگلہ دیش تعلقات پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ ماہرین بھی تنبیہ دے رہے ہیں کہ امریکہ سے ٹکراؤ بنگلہ دیش کی معیشت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کافی گہرے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined