عالمی خبریں

ایرانی فوجی سربراہ سلیمانی کے بعد امریکہ نے عراقی فوجی کمانڈر کو بنایا نشانہ، 6 ہلاک

امریکہ کے ذریعہ یہ حملہ ایک قافلے پر کیا گیا جس میں اب تک 6 لوگوں کی موت کی خبر سامنے آ چکی ہے۔ مارے گئے لوگ ایران حامی ملیشیا حشد الشعبی کے بتائے جا رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ایران کے قدس فورس کے چیف میجر جنرل قاسم سلیمانی کو مارنے کے بعد امریکہ نے ایک اور حملہ کر کے کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ امریکی فوج نے ہفتہ کی صبح عراق کے حشد الشعبی پارلیمنٹری فورس کے کمانڈر کو نشانہ بناتے ہوئے حملہ کیا۔ عراق کے سرکاری ٹی وی چینل کے مطابق یہ حملہ راجدھانی بغداد کے شمالی حصے میں ہوا۔

Published: 04 Jan 2020, 10:12 AM IST

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو پولس ذرائع نے بتایا کہ یہ حملہ ایک قافلے پر کیا گیا جس میں 5 لوگوں کی موت ہو گئی۔ مارے گئے لوگ ایران حامی ملیشیا حشد الشابی کے بتائے جا رہے ہیں۔ بعد ازاں میڈیا میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 6 ہونے کی بات سامنے آئی۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ حملہ ایسے وقت ہوا جب قاسم سلیمانی کی لاش کے ساتھ ایک جلوس نکلنے والا تھا۔ سلیمانی کو ایران کے نجف شہر میں آج دفن کیا جانے والا ہے۔ قابل غور ہے کہ ایران نے پہلے ہی ان کی موت کے بعد تین دنوں کے قومی غم کا اعلان کیا ہے۔

Published: 04 Jan 2020, 10:12 AM IST

اس درمیان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی ملٹری کمانڈر قاسم سلیمانی کو بہت پہلے ہی مار دیا جانا تھا۔ اس ایشو پر اپنا پہلا رد عمل دیتے ہوئے انھوں نے ٹوئٹ کیا کہ سلیمانی کو ’’بہت سال پہلے ہی مار دیا جانا چاہیے تھا۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ قاسم سلیمانی کی موت کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی نے اس کارروائی کی تعریف کی ہے جب کہ اپوزیشن پارٹیوں نے اس بات کا اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سے علاقائی کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے۔ امریکہ کے سابق نائب صدر جو بائیڈن نے سلیمانی کی موت کے بعد اپنا رد عمل ظاہر کرےت ہوئے کہا کہ ’’صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے آگ میں گھی ڈالنے کا کام کیا ہے۔‘‘

Published: 04 Jan 2020, 10:12 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 04 Jan 2020, 10:12 AM IST