عالمی خبریں

افغانستان: اشرف غنی کا داعش کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے کا عزم

شورش زدہ افغانستان کے سو سالہ یوم آزادی کے موقع صدر اشرف غنی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ملک سے داعش کے تمام محفوظ ٹھکانوں کو ختم کریں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کابل: شورش زدہ افغانستان کے سو سالہ یوم آزادی کے موقع صدر اشرف غنی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ملک سے داعش کے تمام محفوظ ٹھکانوں کو ختم کریں گے۔ خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق افغان صدر نے یہ بیان کابل میں ہفتہ کے روز شادی کی ایک تقریب کے دوران ہونے والے خودکش دھماکے کے تناظر میں دیا جس میں 63 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور داعش کی مقامی منسلک تنظیم نے اس کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔منسلک تنظیم نے اس کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔

Published: 20 Aug 2019, 8:10 PM IST

مذکورہ دھماکے میں 200 افراد زخمی بھی ہوئے۔ دوسری جانب افغانستان میں تشدد کی نئی لہر دیکھنے میں آرہی ہے، افغان عہدیدار کے مطابق پیر کے روز جلال آباد میں سلسلہ وار بم دھماکوں کو 66 افراد زخمی ہوئے۔مذکورہ واقعہ کے بعد بہت سے مشتعل افغان سوال کھڑے کررہے ہیں کہ کیا 18 سال سے امریکہ کی جنگ بھگتنے والے شہری امریکہ اور طالبان کے درمیان معاہدہ ہونے کی صورت میں امن دیکھیں گے۔

Published: 20 Aug 2019, 8:10 PM IST

دوسری جانب طالبان کی جانب سے سخت الفاظ پر مبنی بیان میں سوال کیا گیا کہ امریکہ ہفتہ کو حملہ کرنے والے کو پیشگی پہچاننے میں ناکام کیوں رہا۔ ایک دوسرے بیان میں طالبان نے یومِ آزادی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’افغانستان کو افغانوں کے لیے چھوڑ دو‘‘۔

Published: 20 Aug 2019, 8:10 PM IST

چنانچہ ایک جانب جہاں امریکہ یہ امید کررہا ہے طالبان ان معاہدہ کی صورت میں داعش کے خطرے سے نمٹنے کے لیے معاون ثابت ہوں گے تو دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ طالبان بھی شادی میں حملہ کے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ افغان حکومت، مفاہمتی عمل میں دیوار سے لگائے جانے پر واضح طور پر پریشان ہے۔

Published: 20 Aug 2019, 8:10 PM IST

افغان صدر کا کہنا تھا کہ ’’ہم ہر ایک شہری کے خون کے قطرے کا بدلہ لیں گے، داعش کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی ہم ان سے انتقام لیں گے اور انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے‘‘، اس کے لیے انہوں نے عالمی برادری سے اس مقصد میں ساتھ دینے کی اپیل بھی کی۔

Published: 20 Aug 2019, 8:10 PM IST

اشرف غنی نے مزید کہا کہ سرحد پار پاکستان میں عسکریت پسندوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں جس کی خفیہ ایجنسی پر طالبان کی معاونت کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔ دوسری جانب داعش سے منسلک تنظیم کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ’ ’کابل میں شادی میں ہونے والا حملہ ایک پاکستانی جنگجو نے شہادت پانے کے لئے کیا تھا۔‘‘

Published: 20 Aug 2019, 8:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 20 Aug 2019, 8:10 PM IST