DW

فرانس میں صدر ماکروں کا ’مرنے میں مدد‘ کے مجوزہ قانون کا اعلان

اٹھارہ سال یا اس زیادہ عمر کے ایسے افراد ہی ان ادویات کو استعمال کر پائیں گے، جو اپنے فیصلے خود کرنے کی اہلیت اور سوجھ بوجھ رکھتے ہوں۔

فرانس میں صدر ماکروں کا ’مرنے میں مدد‘ کے مجوزہ قانون کا اعلان
فرانس میں صدر ماکروں کا ’مرنے میں مدد‘ کے مجوزہ قانون کا اعلان 

فرانسیسی صدر ماکروں نے کہا ہے کہ اس قانون کے تحت مہلک امراض کا شکار اور لاعلاج حد تک بیمار بالغ شہریوں کو اپنی زندگی کے خاتمے کے لیے جان لیوا ادویات کے استعمال کی اجازت ہو گی۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے ''مرنے میں مدد‘‘ کے ایک نئے مجوزہ قانون کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے تحت مہلک امراض کا شکار اور لاعلاج حد تک بیمار بالغ شہری اپنی زندگی کے خاتمے کے لیے جان لیوا ادویات استعمال کر سکیں گے۔

Published: undefined

پیر گیارہ مارچ کے روز فرانسیسی اخبارات 'لا کرُوآ‘ اور 'لیبےراسیوں‘ میں شائع ہونے والے اپنے انٹرویوز میں صدر ماکروں نے کہا کہ اس حوالے سے قانون سازی مئی میں شروع کی جائے گی اور اس قانون کی منظوری میں کئی ماہ لگیں گے۔ اگر صدر ماکروں کی انتظامیہ اس قانون کے نفاذ میں کامیاب ہو جاتی ہے، تو فرانس میں یہ اپنی نوعیت کا اولین قانون ہو گا۔

Published: undefined

شائع ہونے والے ان انٹرویوز میں ایمانوئل ماکروں کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس قانونی بل کو ''مرنے میں مدد‘‘ کا بل کہا جا رہا ہے کیونکہ یہ 'یوتھےنیزیا‘‘ یا قتل رحم اور خود کشی میں طبی معاونت جیسی اصطلاحات کی نسب زیادہ ''سادہ اور ہمدردانہ‘‘ ہے۔

Published: undefined

جان لیوا ادویات کے استعمال کا اہل کون؟

اپنے ان اخباری انٹرویوز میں صدر ماکروں نے واضح کیا کہ نئے قانون کے تحت ایسے بیمار افراد کو ہی جان لیوا ادویات استعمال کرنے کی اجازت ہو گی، جو لا علاج امراض کا شکار ہو گے، جن کے بارے میں خدشہ ہو کہ وہ کچھ ہی عرصے میں انتقال کر جائیں گے اور جن کو ناقابل برداشت جسمانی یا نفسیاتی تکالیف کا سامنا ہو۔

Published: undefined

فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ اٹھارہ سال یا اس زیادہ عمر کے ایسے افراد ہی ان ادویات کو استعمال کر پائیں گے، جو اپنے فیصلے خود کرنے کی اہلیت اور سوجھ بوجھ رکھتے ہوں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ الزائمر جیسی نفسیاتی یا دماغی کارکردگی کو متاثر کرنے والی بیماریوں کا شکار مریضوں کو جان لیوا ادویات کے استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اس آئندہ قانون کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے فرانسیسی سربراہ مملکت نے کینسر کے ان مریضوں کی مثال بھی دی، جن کو اپنی زندگیوں کے خاتمے کے لیے فرانس سے بیرون ملک جانا پڑا تھا۔

Published: undefined

ادویات کے استعمال کا طریقہ کار

صدر ماکروں نے بتایا کہ کسی شخص کے مہلک ادویات کے استعمال کا فیصلہ کرنے کے 48 گھنٹے بعد اس سے اس فیصلے کی تصدیق کی جائے گی، جس کے بعد ایک میڈیکل ٹیم اسے دو ہفتے کے اندر اندر اپنے جواب سے مطلع کرے گی۔ ان کے مطابق اگلے مرحلے میں ایک ڈاکٹر کی جانب سے متعلقہ شخص کو جان لیوا ادویات کا ایک نسخہ جاری کیا جائے گا، جسے متعلقہ مریض تین ماہ تک کے عرصے میں کسی بھی وقت استعمال کر سکے گا۔

Published: undefined

ایمانوئل ماکروں نے بتایا کہ ان ادویات کا استعمال گھروں پر، نرسنگ ہومز میں یا کسی بھی ہسپتال میں کیا جا سکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جسمانی تکلیف کی وجہ سے کوئی شخص خود اس دوا کو استعمال نہ کر پا رہا ہو، تو اسے اپنی مدد کے لیے کسی ڈاکٹر یا نرس کا انتخاب کرنے کی اجازت بھی ہو گی۔ فرانسیسی حکومت کی جانب سے اس آئندہ قانون سازی کا اعلان پچھلے سال کی ان رپورٹوں کے بعد سامنے آیا ہے، جن میں شدید بیمار فرانسیسی شہریوں کی طرف سے جان لیوا ادویات کے استعمال کو قانونی شکل دینے کے امکان کی حمایت واضح ہو گئی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined