ثقافت

کورونا وبا: کاسمیٹکس انڈسٹری کے لیے باعثِ رحمت

کہا جاتا ہے کہ کورونا وبا سے انسانوں کے ظاہری عمومی رویوں میں بہتری پیدا ہوئی ہے۔ وبا میں ہونے والی ویڈیو کانفرنسوں کے تناظر میں کاسمیٹکس سرجری کی ضرورت بھی زیادہ ہو گئی ہے۔

کورونا وبا: کاسمیٹکس انڈسٹری کے لیے باعثِ رحمت
کورونا وبا: کاسمیٹکس انڈسٹری کے لیے باعثِ رحمت 

ایسا کہا جاتا ہے کہ کورونا وبا سے انسانوں کے ظاہری عمومی رویوں میں بہتری پیدا ہوئی ہے۔ وبا میں ہونے والی ویڈیو کانفرنسوں کے تناظر میں کاسمیٹکس انڈسٹری کو مزید تقویت حاصل ہونے سے کاسمیٹکس سرجری کی ضرورت بھی زیادہ ہو گئی ہے۔

Published: undefined

یہ ایک عام تاثر ہے کہ کورونا وبا کے دوران کئی پہلووں سے افراد بہتر رویوں کے قریب ہوئے ہیں۔ ان میں گھر کے ماحول کو بہتر بنانے، ساتھ رہنے والوں کے ساتھ خوشگواریت، قوت مدافعت کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ چہرے کو بھی بہتر بنانا شامل ہے۔

Published: undefined

اس تناظر میں کاسمیٹکس سرجن نے وبا میں منفعت بخش صورت حال کو 'زوم بُوم‘ کا نام دیا ہے۔ کاسمیٹکس انڈسٹری سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ کیمرے سے ہونے والی کانفرنسوں نے افراد کو بہتر روپ اپنانے کی جانب راغب کیا ہے۔

Published: undefined

مختلف انداز میں دیکھنا

ایک کاسمیٹکس سرجن ڈاکٹر ڈینیئل زاٹلر کا کہنا ہے کہ زوم کانفرنسوں نے لوگوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ بہتر دکھائی دیں کیونکہ وہ گھنٹوں کیمرے کے سامنے ہوتے ہیں۔ امریکا میں ہونے والے ایک حالیہ سروے میں چھیاسی فیصد افراد نے بتایا کہ انہیں زوم کانفرنسوں کی وجہ سے کاسمیٹکس مشورت کی ضرورت محسوس ہوئی ہے۔

Published: undefined

سروے کے شرکاء کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ ویڈیو کانفرنسوں میں بظاہر مسلسل شریک ہونے ہر زیادہ مسرت محسوس نہیں کرتے۔ جرمن کاسمیٹکس سرجن ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اشٹیفن ہانڈشٹائن کا کہنا ہے کہ لوگوں میں مسلسل اپنا چہرہ ویڈیو کانفرنس میں دیکھنے سے تبدیلی پیدا ہوئی کیونکہ مسلسل خود کو دیکھتے رہنے سے کوفت کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

چہرہ بہتر بنانے کی طلب

ایک تحقیقی ادارے 'گرینڈ ویو ریسرچ‘ کے مطابق سن 2020 میں دنیا بھر میں ایستھیٹکس میڈیسن کی مارکیٹ کا حجم چھیاسی بلین ڈالر سے زائد رہا اور سن 2028 تک اس میں سالانہ بنیاد پر دس فیصد اضافے کا قوی امکان ہے۔ لاک ڈاؤن کے باوجود امریکا میں جلد کے ڈاکٹروں کے پاس ساٹھ فیصد مریضوں کی تعداد بڑھی ہے۔

Published: undefined

دوسری جانب جرمنی میں اس تناظر میں سن 2020 میں کمی دیکھی گئی کیونکہ کئی کاسمیٹکس کا کاروبار کرنے والوں کو مالی مشکلات کا سامنا رہا اور کچھ اس کو بند کرنے پر مجبور ہو گئے۔ ایک اور سروے کے مطابق وبا کے دوران چہرے کو بہتر بنانے اور بوٹوکس میں قریب ساڑھے تین فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

Published: undefined

کاسمیٹکس سرجری کی ضرورت

زوم پر ویڈیو کانفرنس میں شریک ہونے والوں کے لیے کاسمیٹکس سرجنز کئی قسم کی سروس فراہم کرتے ہیں۔ اس میں ہونٹوں کے علاوہ ٹھوڑی اور ناک سمیت گردن بہتر نظر آنے کے لیے کئی قسم کے مشورے دیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دوہری ٹھوڑی کو کم کرنے یا ختم کرنے کے حوالے سے بھی وہ بہتر علاج تجویز کر تے ہیں۔ کاسمیٹکس ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سوشل میڈیا بھی ہے کیونکہ یہ اب انسانی معاشرت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

Published: undefined

ڈاکٹر ڈینیئل زاٹلر کا موقف ہے کہ خود کو بہتر بنانا ایک بہتر عمل ہے اور اب وبا رہے یا نہ رہے، لوگوں میں خود کو بہتر بنانے کا احساس باقی رہے گا اور اسی باعث پلاسٹک سرجری کے ماہرین کے پاس مریضوں کی تعداد بھی بڑھتی رہے گی۔

Published: undefined

ڈاکٹر زاٹلر نے پلاسٹک سرجری کو کسی ایک فرد کے کچھ نفسیاتی مسائل کو حل کرنے کا ایک طریقہ بھی قرار دیا۔ جرمن کاسمیٹکس سرجن ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اشٹیفن ہانڈشٹائن بھی ڈاکٹر زاٹلر کے موقف کی تائید کرتے ہیں کہ اب خود کو حسین بنانے کا موجودہ انسانی رویہ باقی رہے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined