کرکٹ

کرکٹ عالمی کپ: ہندوستان لوٹتے ہی کوہلی-شاستری پر سوالوں کی بارش متوقع

سپریم کورٹ کے ذریعہ مقرر کردہ کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرس (سی او اے) عالمی کپ 2019 میں ہندوستانی ٹیم کی کارکردگی کے تعلق سے چیف کوچ روی شاستری اور کپتان وراٹ کوہلی سے سوالوں کی بوچھار کرنے والی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کرکٹ عالمی کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد ٹیم انڈیا کی کارکردگی پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرس (سی او اے) نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ کوچ روی شاستری اور کپتان وراٹ کوہلی کے انگلینڈ سے لوٹنے کے بعد ان کے ساتھ تجزیہ کرے گی۔ ساتھ ہی ونود رائے کی صدارت والی کمیٹی چیف سلیکٹر ایم ایس کے پرساد سے بھی بات چیت کرے گی۔ قابل غور ہے کہ اس کمیٹی میں ونود رائے کے علاوہ ڈائنا ایڈولجی اور لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ریو تھوڈگے بھی شامل ہیں۔

Published: 13 Jul 2019, 11:10 AM IST

ونود رائے نے سنگاپور سے پی ٹی آئی سے بات چیت میں کہا تھا کہ ’’کپتان اور کوچ کے بریک سے لوٹنے کے بعد میٹنگ ضرور ہوگی۔ میں تاریخ اور وقت نہیں بتا سکتا لیکن ہم ان سے بات کریں گے۔ ہم سلیکشن کمیٹی سے بھی بات کریں گے۔‘‘

Published: 13 Jul 2019, 11:10 AM IST

جس طرح کی باتیں سامنے آ رہی ہیں اس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ شاستری اور کوہلی کو کئی طرح کے سوالوں کا جواب دینا پڑ سکتا ہے۔ خاص کر ان سوالوں کے جواب بھی دینے پڑ سکتے ہیں کہ آخر وقت تک عالمی کپ کے لیے امباتی رائیڈو کا سلیکشن طے تھا لیکن اچانک وہ چوتھے نمبر کی دوڑ سے باہر کیسے ہو گئے۔

Published: 13 Jul 2019, 11:10 AM IST

اس کے علاوہ ٹیم میں تین وکٹ کیپر کیوں تھے؟ خاص کر دنیش کارتک کی کیا ضرورت تھی جو طویل مدت سے فارم میں نہیں تھے۔ کارتک کے علاوہ مہندر سنگھ دھونی اور رشبھ پنت بھی ٹیم میں تھے۔ سیمی فائنل میں مہندر سنگھ دھونی کو ساتویں نمبر پر کیوں اتارا گیا؟ یہ بھی پوچھا جائے گا، اور سوال یہ بھی ہوگا کہ اسسٹنٹ کوچ کے اس فیصلے کی چیف کوچ نے مخالفت کیوں نہیں کی؟

Published: 13 Jul 2019, 11:10 AM IST

غور طلب ہے کہ معروف کرکٹر سچن تندولکر، سوربھ گانگولی اور وی وی ایس لکشمن سمیت سابق معروف کرکٹروں نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں مہندر سنگھ دھونی کو بلے بازی کے لیے ساتویں نمبر پر بھیجنے کو اسٹریٹجک غلطی قرار دیا۔

Published: 13 Jul 2019, 11:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Jul 2019, 11:10 AM IST