صنعت و حرفت

امریکہ میں اڈانی کے خلاف فرد جرم، کانگریس کا جے پی سی تحقیقات کا مطالبہ مزید مضبوط

امریکہ میں گوتم اڈانی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف دائر کی گئی فرد جرم کے بعد کانگریس نے اڈانی گروپ کی مبینہ بدعنوانیوں کی تحقیقات کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے قیام کا پھر مطالبہ کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

 

امریکہ میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) کی جانب سے گوتم اڈانی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف دائر کی گئی فرد جرم کانگریس کے اس مطالبے کو مزید تقویت دی ہے کہ اڈانی گروپ کی کرپشن کی تحقیقات کے لیے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) تشکیل دی جائے۔

Published: undefined

کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اڈانی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف امریکہ میں دائر کی گئی فرد جرم ہندوستانی حکومت کی بدعنوانیوں اور سکیورٹی قوانین کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی ضرورت کو ظاہر کرتی ہے۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے مزید کہا کہ کانگریس نے جنوری 2023 سے ہی اڈانی گروپ کے حوالے سے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا تھا اور اس سلسلے میں ’ہم اڈانی کے ہیں‘ (ایچ اے ایچ کے) سیریز میں سو سے زائد سوالات اٹھائے تھے جن کا ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔ ان سوالات میں اڈانی گروپ کے مختلف گھوٹالوں اور وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے پسندیدہ کاروباری شخصیت کے درمیان گہرے تعلقات کی حقیقت کو اجاگر کیا گیا تھا۔

Published: undefined

امریکی حکام کی جانب سے اڈانی گروپ کے خلاف دائر کی گئی فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ اڈانی نے بھارتی حکومتی اہلکاروں کو 2020 سے 2024 کے دوران 250 ملین ڈالر (تقریباً 2100 کروڑ روپے) کی رشوت دی۔ اس رشوت کا مقصد حکومت ہند سے سستے سولر انرجی کنٹریکٹس حاصل کرنا تھا، جس سے 2 ارب ڈالر (تقریباً 16800 کروڑ روپے) کے منافع کی توقع تھی۔ فرد جرم میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ اڈانی نے ہندوستان کے سرکاری افسران کے ساتھ براہ راست ملاقاتیں کیں تاکہ رشوت کے اسکیم کو آگے بڑھایا جا سکے اور اس کے پاس اس بات کے الیکٹرانک اور سیلولر فون کے شواہد بھی ہیں۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے اس فرد جرم کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ اس نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اڈانی گروپ کی بدعنوانیوں اور دھوکہ دہی کی کئی دہائیوں پر محیط تاریخ ہے، جسے ہندوستانی وزیر اعظم کی سرپرستی حاصل رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات بھی اہم ہے کہ یہ تحقیقات ایک غیر ملکی عدالت نے کی ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستانی ادارے، خاص طور پر سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی)، اڈانی گروپ کے خلاف ہونے والی خلاف ورزیوں کی تحقیقات میں ناکام رہے ہیں اور ان کے سامنے اڈانی گروپ کے سرمایہ کاری کے ذرائع اور شیل کمپنیوں کی حقیقت سامنے لانے کی صلاحیت نہیں تھی۔

Published: undefined

کانگریس نے دوبارہ اپنے مطالبے کو دہرایا کہ اڈانی گروپ کے معاملات کی مکمل تحقیقات کے لیے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ اس کی غیر قانونی کارروائیوں کی حقیقت سامنے لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اڈانی گروپ کی بڑھتی ہوئی اجارہ داری، جو ہندوستان کی اہم اقتصادی سیکٹروں میں بڑھ رہی ہے، مہنگائی میں اضافے کا سبب بن رہی ہے اور بھارت کی خارجہ پالیسی کے لیے بھی بڑے چیلنجز پیدا کر رہی ہے، خاص طور پر ہمارے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے یہ بھی کہا کہ اب ضرورت ہے کہ ایک نئے اور قابل اعتماد سیبی کے سربراہ کو مقرر کیا جائے تاکہ اڈانی گروپ کے خلاف سیکیورٹیز قانون کی تحقیقات مکمل کی جا سکیں۔ کانگریس نے اپنے مطالبے میں کہا ہے کہ ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو فوری طور پر تشکیل دیا جائے تاکہ اڈانی گروپ کے معاملات کی مکمل تحقیقات کی جا سکیں۔

اس فرد جرم کے بعد کانگریس نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت ہندوستان میں جمہوری ادارے کس طرح کمزور ہو چکے ہیں اور انہیں دوبارہ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی حکومت کے اثر و رسوخ سے باہر، شہریوں کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined