صنعت و حرفت

اگر بینک نے کٹے پھٹے نوٹ نہیں بدلے تو جرمانہ عائد ہوگا: ریزرو بینک

ریزرو بینک آف انڈیا نے کٹے پھٹے نوٹوں کے حوالہ سے سخت ہدایات جاری کی ہیں اور ساتھ ہی گاہکوں کو اصولوں سے بیدار رہنے کی صلاح دی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے کٹے پھٹے نوٹوں کے حوالہ سے موصول ہو رہی شکایتوں پر نوٹس لیتے ہوئے بینکوں پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ دراصل بینکوں پر الزام ہے کہ وہ ذمہ داری سے اپنی خدمات سر انجام نہیں دے رہے ہیں، کٹے پھٹے نوٹوں اور خراب سکوں کو تبدیل کرنے میں آناکانی کر رہے ہیں۔ ایسے حالات میں گاہکوں کی شکایتوں سے عاجز آکر آر بی آئی نے بینکوں کو انتباہ جاری کر دیا ہے۔

Published: undefined

کٹے پھٹے نوٹوں کے حوالہ سے ہدایت آر بی آئی کے چیف جنرل منیجر مانس رنجن مہانتی نے جاری کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاہکوں کی طرف سے لائے گئے کٹے پھٹے نوٹ اور خراب ہو چکے سکوں کو لینے سے بینک انکار نہیں کر سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر بینک خراب نوٹوں اور سکو ں کو لینے سے انکار کرتا ہے تو ان پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا اور ضروری کارروائی بھی کی جائے گی۔ ان کے مطابق گندے یا دو ٹکڑوں کو جوڑ کر بنائے گئے نوٹوں کو بینک کو فوری طور پر کاؤنٹر پر ہی تبدیل کر کے دینا ہوگا۔

Published: undefined

اس کے علاوہ جن نوٹوں کے حصے غائب ہو گئے ہیں یا دو سے زیادہ ٹکڑے ہو گئے ہیں انہیں بھی بینک لینے سے انکار نہیں کر سکتا۔ ایسے نوٹوں کو لے کر ان کا ریکارڈ رکھا جائے۔ واضح رہے کہ 50 روپے اور اس سے چھوٹے نوٹوں کو لینے سے بینکوں کے انکار کر دینے کے واقعات کی وجہ سے یہ ہدایت جاری کی گئی ہے۔

Published: undefined

آر بی آئی چیف جنرل منیجر نے گاہکوں کو بھی بیدار رہنے کی صلاح دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاہکوں کو بینک کی طرف سے دی جانے والی خدمات کی معلومات ہونی چاہیے۔ اس کے ساتھ انہوں نے بینکوں کو بھی ان کی طرف سے دی جانے والی سہولیات کی تشہیر کرنے کو کہا۔

Published: undefined

چیف جنرل منیجر نے یہ بھی صاف کر دیا ہے کہ گاہکوں کو پوری سہولیات حاصل ہوں اس کی مکمل ذمہ داری بینکوں کی علاقائی صدر دفتر کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی صاف کر دیا کہ بینک کسی دیگر بینک کے گاہک کو بھی نوٹ یا سکے تبدیل کرنے سے انکار نہیں کر سکتے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined