عرب ممالک

ہر گھنٹہ بعد تبدیل ہوتا ہے ’حجر اسود‘ کا  پہرے دار، جانیں کیوں؟

مقدس پتھر کو بوسہ دینے والوں کی تنظیم اور تحفظ حجر اسود کے پہرے دار کا بنیادی فرض ہے

دربان حجر اسود طواف کرنے والوں کے تحفظ اور سلامتی کا بنیادی فریضہ سرانجام دیتا ہے
دربان حجر اسود طواف کرنے والوں کے تحفظ اور سلامتی کا بنیادی فریضہ سرانجام دیتا ہے 

کعبہ شریف کا طواف کرنے والے لاکھوں فرزندان توحید روزانہ کی بنیاد پر حجر اسود کو بوسہ دینے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔ استلام سے مراد حجر اسود کو چومنا یا چھونا ہے۔ یہ مبارک پتھر کعبہ اللہ میں سطح زمین سے ڈیڑھ میٹر کی بلندی پر نصب ہے، جہاں سے طواف کا آغاز اور اختتام کیا جاتا ہے۔ جب حجر اسود کے استلام کا ارادہ ہو اور وہ تمہیں خالی مل جائے تو استلام کرلو (چھولو) ورنہ (بھیڑ ہو تو) اس کی طرف منہ کر کے اللہ اکبر کہو (اوراشارہ کرتے ہوئے گزرجاؤ)۔“

Published: 17 May 2019, 2:10 PM IST

جنت سے آئے ہوئے اس مقدس پتھر کا پہرے دار ’’حارس الحجر الاسود‘‘ کہلاتا ہے۔ حجر اسود کا پہرے دار کعبہ شریف کے پاس ایک قدرے بلند مقام پر ڈیوٹی سرانجام دیتا ہے تاکہ طواف کے دوران استلام کرنے والوں کو منظم انداز میں اس سعادت کو یقینی بنایا جا سکے۔

Published: 17 May 2019, 2:10 PM IST

مسجد حرام کے اسپیشل سیکورٹی فورس سے تعلق رکھنے والے مستعد اہلکار حجر اسود کی پہرے داری کا فریضہ چوبیس گھنٹے کئی شفٹوں میں سرانجام دیتے ہیں۔

Published: 17 May 2019, 2:10 PM IST

حجر اسود کا پہرے دار دوران شفٹ متعدد کام انجام دیتا ہے۔ ان میں طواف کرنے والوں کا تحفظ اور سلامتی کے ساتھ درست انداز میں حجر اسود کو بوسہ دینے کی سعادت ہے۔ نیز بوسہ کے لئے سامنے آنے والوں اور اس کے ساتھ دوسرے دسیوں امیدواروں کو سکون سے یہ فریضہ ادائی کی تلقین کرتا ہے۔

Published: 17 May 2019, 2:10 PM IST

رش اور گھٹن کی وجہ سے طواف کرنے والے پیرانہ سال اللہ کے مہمانوں میں سے کی بے ہوشی یا گر پڑنے کی صورت میں وہ فوری طور پر اپنے دوسرے ساتھیوں کو اطلاع دیتا ہے۔ انتہائی درجہ چوکنا رہ کر ادا کی جانی والی اس ڈیوٹی میں پر گھنٹے بعد حجر اسود کا نیا پہرے دار تعینات کیا جاتا ہے۔

بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

Published: 17 May 2019, 2:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 May 2019, 2:10 PM IST