عرب ممالک

حضرت عثمان بن عفان سے منسوب تاریخی ’الشعیبہ‘ بندرگاہ

سعودی عرب کے مغرب میں واقع الشعیبہ بندرگاہ بحیرہ احمر میں مچھلی کے شکار اور غوطہ خوری کے شوقین حضرات اور سیاحوں کے لیے خاص کشش رکھتی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سعودی عرب کے مغرب میں واقع الشعیبہ بندرگاہ کو مملکت میں سیاحتی سنگ میل کا درجہ حاصل ہے۔ اس کا شمار ملک کی تاریخی بندرگاہوں میں ہوتا ہے۔ یہ بندرگاہ بحیرہ احمر میں مچھلی کے شکار اور غوطہ خوری کے شوقین حضرات اور سیاحوں کے لیے خاص کشش رکھتی ہے۔ تاریخی بندرگاہ شعیبہ مکہ معظمہ سے جنوب میں 90 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ ساحل سمندر پر فطرت کے حسین اور قدیم نظاروں کے ساتھ اس بندرگاہ کا جزیرہ گھنے درختوں سے بھرا ہوا ہے۔

Published: 06 Oct 2019, 10:10 AM IST

تاریخی مصادر سے پتا چلتا ہے کہ خلیفہ سوم حضرت عُثمان بن عفان کے دور میں بندرگاہ کو جدہ منتقل کیا گیا۔ زمانہ جاھلیت اور اوائل اسلام میں یہ مکہ المکرمہ کی اہم ترین بندرگاہ سمجھی جاتی تھی۔

Published: 06 Oct 2019, 10:10 AM IST

جدہ میں سوسائٹی آف کلچر اینڈ آرٹس کی فوٹوگرافی کمیٹی کے چیئرمین عمر النھدی بھی اس بندرگاہ اور ساحل سمندر سے بہت متاثر ہیں۔ انہوں نے شعیبہ بندرگاہ کے دورے کے دوران ایک ٹوٹے ہوئے بڑے بحری جہاز کی ایک تصویر بھی العربیہ ڈاٹ نیٹ کے ساتھ شیئر کی۔ ان کا کہنا ہے کہ 'یہ بندرگاہ سمندری غوطہ خوروں کے لیے لطف اٹھانے کا پسندیدہ مقام ہے۔ اس کے علاوہ یہاں آنے والے سیاح اس کی قدرتی خوبصورتی سے بہت متاثر ہوتے ہیں اور یہاں پر موجود ایک پرانے اور ٹوٹے ہوئے جہاز کی یادگاری تصاویر ضرور بناتے ہیں۔

Published: 06 Oct 2019, 10:10 AM IST

ان کا کہنا تھا کہ الفہد نامی یہ بحری جہاز 32 سال سے یہاں کھڑا ہے۔ لوگ اس کی تصاویر لینے کے ساتھ اس کے یہاں پر رکنے کے راز جاننے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شعیبہ بندرگاہ بحری جہازوں کے قبرستان کے طور پر مشہور ہے۔ یہاں پر ناکارہ ہونے والے جہاز لائے جاتے ہیں۔ اس وقت بھی یہاں تین ایسے جہاز موجود ہیں جو اب صرف سیاحوں کی فوٹو گرافی کے لیے بچ گئے ہیں۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Published: 06 Oct 2019, 10:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 06 Oct 2019, 10:10 AM IST