عرب ممالک

اسرائیلی وزیر بن گویر کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا، عرب اور مسلمان ممالک کی طرف سے شدید مذمت

مسجد اقصیٰ کے کمپاونڈ میں سیکڑوں انتہا پسند یہودیوں کے ساتھ دھاوا بولنے کے بعد عرب اور اسلامی دنیا کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر کی جانب سے مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے کمپاونڈ میں سیکڑوں انتہا پسند یہودیوں کے ساتھ دھاوا بولنے کے بعد عرب اور اسلامی دنیا کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔

Published: undefined

سعودی وزارت خارجہ نے ان اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے اس نوعیت کی بار بار کی جانے والی خلاف ورزیاں خطے میں کشیدگی کو ہوا دے رہی ہیں اور امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

Published: undefined

اردن نے بھی مسجد اقصیٰ پر یلغار کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک باضابطہ بیان میں کہا کہ یہ اقدام مسجد اقصیٰ کے تاریخی و قانونی اسٹیٹس کی کھلی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین کی صریح پامالی ہے۔ عمان حکومت نے واضح کیا کہ مسجد اقصیٰ اپنی مکمل 144 دونم اراضی کے ساتھ صرف مسلمانوں کی عبادت گاہ ہے اور اسرائیل کو اس پر کسی قسم کی خودمختاری حاصل نہیں۔

Published: undefined

ادھر فلسطینی صدراتی دفتر نے بن گویر کے اقدام کو نہایت اشتعال انگیز اور اسرائیلی حکومت کی انتہا پسند پالیسیوں کا عکاس قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ موجودہ حکومت کے فاشسٹ رجحانات اور تصادم کو ہوا دینے والی پالیسیوں کا ثبوت ہے۔ فلسطینی قیادت نے بین الاقوامی برادری خاص طور پر امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان مسلسل خلاف ورزیوں کو روکے اور اسرائیل کو عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی پر جواب دہ ٹھہرائے۔

Published: undefined

اسی طرح عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم ’او آئی سی‘ نے بھی مسجد اقصیٰ کی حرمت پامال کیے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ دونوں اداروں نے اس اقدام کو مسلمانوں کے جذبات کو شدید مجروح کرنے والا اور القدس میں مقدساتِ اسلامی پر ہاشمی وصایت کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ان اداروں کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات نہ صرف مذہبی جذبات کو بھڑکاتے ہیں بلکہ خطے میں امن و استحکام کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined