
Getty Images
سعودی وزارت حج و عمرہ کے سرکاری ترجمان ڈاکٹر غسان النویمی نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب سے باہر سے پہنچنے والے حجاج کی تعداد 1.5 ملین سے زیادہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حجاج کی خدمت اولین ترجیح اور ایک تاریخی عزم ہے۔
اسی تناظر میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 94 ہزار سے زیادہ افراد حجاج کی خدمت کے لیے کام کر رہے ہیں۔ وزارت حجاج کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مختلف سرکاری اداروں کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون سے کام کر رہی ہے۔
Published: undefined
سرکاری ترجمان ڈاکٹر غسان النویمی نے اعلان کیا کہ وزارت حج نے نئی سکیورٹی خصوصیات کے ساتھ نسک کارڈ کا ایک اپ ڈیٹ ورژن لانچ کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ حجاج کے لیے کارڈ ساتھ رکھنا ضروری ہے کیونکہ یہ ایک لازمی شرط ہے۔
سعودی وزارت صحت کے انڈر سیکرٹری ڈاکٹر عبداللہ عسیری نے کہا ہے کہ حجاج کرام کی صحت کی عمومی حالت اطمینان بخش ہے اور اس وقت صحت عامہ کے لیے کوئی خطرہ یا خطرات موجود نہیں ہیں۔ ڈاکٹر عبداللہ عسیری نے کہا کہ حجاج کرام کی منیٰ آمد کے بعد سے ہی صحت کے نظام میں تمام سہولیات حجاج کے استقبال کے لیے تیار تھیں۔ حجاج کرام کو عرفات تک لے جانے اور حج کے تمام مناسک کو آسانی سے مکمل کرنے میں مدد کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر عسیری نے بتایا کہ اس سال حج کے دوران بستروں کی گنجائش میں 60 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، یہ 3100 سے زیادہ بستروں تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے ساتھ فیلڈ سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ یہ سہولت مشاعر مقدسہ میں بستروں کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔ اس سال صحت کے عملے کی تعداد بھی صحت کے نظام کی حج سیزن میں شرکت کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔ صحت کے عملے کی تعداد 50,000 افراد تک پہنچ گئی ہے۔
فیلڈ سروسز کو بھی وسعت دی گئی ہے جہاں تین نئے فیلڈ ہسپتال شروع کیے گئے ہیں۔ ان کی گنجائش 1200 بستروں سے زیادہ ہے۔ یہ نیشنل گارڈ کی وزارت، وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کے اشتراک سے کیا گیا ہے۔ ان کا مقصد معمول کی خدمات فراہم کرنا نہیں ہے بلکہ اگر معمول کی سہولیات میں گنجائش ایک خاص حد سے بڑھ جائے تو ان فیلڈ ہسپتالوں کو استعمال کیا جا سکے گا۔
Published: undefined
ضیوف الرحمن کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجیز اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
ورچوئل ہیلتھ ہسپتال کے ذریعے اعلیٰ معیار کی ورچوئل صحت خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔
مریضوں کی ریموٹ نگرانی کے لیے سینسر ٹیکنالوجی اور نگرانی کے جدید نظام استعمال کیے گئے ہیں۔
ای سی ایم او ٹیکنالوجی کو سانس یا دل کی سنگین بیماریوں میں مبتلا حجاج کی جان بچانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
اس سال نجی شعبے کے ساتھ شراکت کو مضبوط کر کے مشاعر مقدسہ میں 3 بڑے ہسپتال چلائے جا رہے ہیں۔
طبی امداد کو تیز کرنے کے لیے عالمی سطح پر پہلی بار ڈرونز کا استعمال شروع کیا گیا ہے۔
ڈرونز کے ذریعے ادویات کی ترسیل کا وقت کم کر کے 5 منٹ تک محدود کر دیا گیا ہے، خاص طور پر عرفات اور منیٰ میں 6 اہم طبی مراکز تک۔
زمینی بھیڑ سے بچنے اور فوری امداد کو یقینی بنانے کے لیے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے بھی اضافی طبی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔
(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ/اردو)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined