عرب ممالک

نیتن یاہو نے کہا کہ نہ تو اسرائیل امریکہ کا غلام ہے اور نہ ہی اس کا ماتحت ہے

امریکی نائب صدر نے غزہ جنگ بندی کو مضبوط بنانے کے لیے بنجامن نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ جے ڈی وینس کے مطابق خطے میں امن کو برقرار رکھنا ایک اہم چیلنج ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

غزہ جنگ بندی خاتمے کے دہانے پر ہے۔ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے بدھ  یعنی 22 اکتوبر کو اس پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں شرکت کے بعد نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل اپنی سلامتی کا خود تعین کرتا ہے اور وہ امریکہ پر منحصر نہیں ہے۔ جے ڈی وانس نے تسلیم کیا کہ خطے میں امن کو برقرار رکھنا ایک اہم چیلنج ہے۔

Published: undefined

ٹرمپ انتظامیہ کے اندر یہ تشویش پائی جاتی ہے کہ نیتن یاہو غزہ معاہدے سے دستبرداری پر غور کر سکتے ہیں جس سے ایک اور مکمل جنگ شروع ہو سکتی ہے۔ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور امریکی نائب صدرجے ڈی وینس جنگ بندی کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر اسرائیل پہنچے ہیں۔ جے ڈی وینس نے حماس کو غیر مسلح کرنے اور غزہ کے رہائشیوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے دوبارہ تعمیر کرنے کے چیلنجوں پر زور دیا۔

Published: undefined

نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل امریکہ کا غلام یا ماتحت ملک نہیں ہے۔ انہوں نے اس طرح کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیا۔ نیتن یاہو نے کہا، "کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ امریکہ اسرائیل کو کنٹرول کرتا ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اسرائیل امریکہ کو چلاتا ہے۔ یہ سب بکواس ہیں۔ ہم دونوں مضبوط شراکت دار ہیں۔"

Published: undefined

ایک رپورٹ کے مطابق جے ڈی وینس نے کہا کہ "ہمارے سامنے ایک بہت مشکل کام ہے۔ ایک جانب  حماس کو غیر مسلح کرنا ہے، اور دوسری جانب غزہ کی تعمیر نو اور وہاں کے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے۔ ہمیں یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ حماس اب ہمارے اسرائیلی دوستوں کے لیے خطرہ نہ بنے۔ تاہم، یہ آسان نہیں ہے۔"

Published: undefined

اپنے دورے کے دوران وینس نے اسرائیلی یرغمالیوں کے رشتہ داروں سے بھی ملاقات کی۔ ان کے ساتھ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی سفیر اسٹیو وٹ کوف اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر بھی تھے۔ اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو جمعہ  یعنی24 اکتوبر کو نیتن یاہو سے ملاقات کے لیے اسرائیل کا دورہ کریں گے۔ جے ڈی وینس نے کہا، "ہم اسرائیل کو ایک اتحادی کے طور پر چاہتے ہیں اور مشرق وسطیٰ میں امریکی دلچسپی کم ہے۔ ابراہم معاہدے میں توسیع سے علاقائی استحکام آئے گا، جو امید ہے کہ دیرپا ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined